سرینگر//بس سروس کے بعد پونچھ ۔رائو لا کوٹ کے درمیان123روز بعد ہفتہ وار آر پار تجارت بھی بحال ہوئی جبکہ سرینگر، مظفرآباد کے درمیان تجارت بھی منگل کے روز معمول کے مطابق جاری رہی جس دوران50ٹرکوں نے کمان پل کو عبور کیا ۔ لائن آف کنٹرول پر ہو نے والی گولہ باری سے معطل تیتری نوٹ۔ چکاں دا باغ تجارت 123روز بعد بحال ہوئی ۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف میں خوشی کا سماں۔ 8 جو لائی کے روز سے حد متارکہ پر کشیدگی پیدا ہونے سے پونچھ ۔رائو لا کوٹ کے درمیان ہو نے والی تجارت معطل ہو گئی تھی ۔منگل کے روز پاکستانی زیر انتظام کشمیر اور جموں کشمیر کے درمیان تجارت بحال ہو تے ہی اُس پارسے دو مال بردارٹرک جڑی بوٹی لے کر جموں و کشمیر پہنچے جبکہ جموں کشمیر سے ایک ٹرک زیرہ اور جڑی بوٹی لے کر پاکستانی زیر انتظام کشمیر پہنچا ۔123روز بعدتجارت کی بحالی سے لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خوشی کا سماں ہے۔ آر پار تاجروںسمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے دو طرفہ تجارت اور بس سروس کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پونچھ ۔رائو لا کوٹ کے علاوہ دیگر راستے بھی کھولے جائیں ۔دونوں ممالک کی حکومتیں تجارت اور ٹریول میں مزید آسانیاں پیدا کریں تاکہ منقسم کشمیر آر پارکے عوام کے درمیان رشتے مزید مظبوط ہوں۔ دریں اثناء سرینگر، مظفرآباد تجارت بھی منگل کے روز معمول کے مطابق جاری رہی۔ پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے 15مال بردار ٹرک وادی کشمیر آئے اور کشمیر سے35ٹرک پاکستانی زیر انتظام کشمیر گئے ۔چکوٹھی اور تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ سے آج یعنی بدھ،جمعرات اور جمعہ کے روز بھی دو طرفہ تجارت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔