پونچھ//پونچھ کی عوام نے مر متی ایجنسیوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مختلف کاموں کی مرمت کو ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ضلع پونچھ جو کہ کبھی ریاست ہوا کرتی تھی یہاں کے راجائوں کی جانب سے اس قدیم دور میں بھی عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے پروجیکٹ بنائے گئے تھے۔ان پرجیکٹوں میں سے ایک پاور ہوس پونچھ بھی تھا جس کے آثار آج بھی موجود ہیں اور وہی محکمہ پی ڈی ڈی کا دفتر قائم ہے۔یہ بجلی پروجیکٹ اس قدیم دور میں بھی پونچھ قصبہ کی عوام کو سنگل فیس بجلی فراہم کرتا تھا لیکن وقت تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ وہ پروجیکٹ خستہ ہوتا گیا اور اس کی جگہ جدید مشینری لیتی رہی ۔اس قدیم بجلی گھر کو چلانے کے لئے ایک پانی کا ڈیم جسے تالاب کہا جاتا ہے بنایاگیا تھا جس کی طرف وقت رہتے توجہ نہ دی گئی اور وہ تالاب سوکھ کر رہ گیا۔اس تالاب سے قصبہ پونچھ کی تمام عوام کو صاف پینے کا پانی دستیاب ہوتا رہا ۔پونچھ کی عوام کی جانب سے بارہا توجہ دلانے کے بعد اس تالاب کی مرمت کا کام چند سال پہلے شروع کیا گیا تھا جو بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر درمیان میںہی بند کر دیا گیا۔اس سلسلہ میں مقامی لوگوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اس تالاب کو پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹوریزم کے منسٹر نے دورہ کر کے اس تالاب کی مرمت کے لئے لاکھوں روپئے واگزار کئے تھے جو زمینی سطح پر خرچ نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے تعمیراتی کام ادھورا ہی رہ گیا۔ مقامی لوگ جن میں پرتاپال سنگھ، مکھن سنگھ، ہرمیت سنگھ، امرت کور ،سردیو سنگھ،اوتار سنگھ، پرکاش سنگھ، دیوندر سنگھ، منجیت کور، لوکیش کمار ،سورج پرکاش، رنجیت سنگھ، اوم پرکاش، اور مدن لعل شامل ہیں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ اس تاریخی تالاب کی مرمت کے لئے جو رقومات واگزار ہوئی وہ کتنی تھی اور کہا خرچ ہوئی اس کی تحقیقات کروائیں ۔انہوں نے تالاب کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کر کے اسے مکمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
پونچھ کا تاریخی تالاب عدم توجہی کا شکار | لوگوں نے مرمتی کام ادھورا چھوڑنے کا الزام
