محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کے تعلیمی زون بٹوت میں پڑنے والا گورنمنٹ پرائمری سکول نادر چک ببڑوتہ تحصیل راج گڑھ پچھلے قریب ایک سال سے پینے کے پانی سے محروم ہے جس کی وجہ سے یہاں زیر تعلیم ایک سو سے زائد بچوں اور سٹاف ممبران کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہےکہ ایک سال پہلے محکمہ پی ایچ ڈویژن ڈوڈہ کے ملازمین نے سکول کی پائپ لائین کاٹ دی ہے اور تب سے ابتک مقامی لوگوںکی طرف سے یہ معاملہ کئی بار محکمہ پی ایچ ای ڈویژن ڈوڈہ اور محکمہ تعلیم ضلع رام بن کی نوٹس لایا گیا لیکن ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی دونوں محکموں کے ملازمین نے پرائمری سکول نادر چک ببڑوتہ کو پینے کے پانی کی سپلائی کو بحال کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ۔ نادر چک اور ببڑوتہ تحصیل راج گڑھ کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک سال سے ایک سو سے زائد بچے اور سٹاف ممبران کو سکول میں پینے کے پانی کی قلت کی وجہ سے دشواریوں کا سامنا ہے اور پچھلے دنوں سے شدت کی گرمی نے سکول میں پانی نہ ہونے کے معاملے نے سکولی بچوں اور یہاں تعینات اساتذہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی شدید قلّت سے سکول کے بیت الخلاء ناقابل استعمال ہوگئے ہیں جبکہ پانی کی ٹینکیاں خشک ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ پرائمری سکول نادر چک ببڑوتہ میں مڈ ڈے میلز پکانے کیلئے باورچی اور بچوں کو بہت دور سے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے اور گرمیوں کے ایام میں ایک ڈیڑھ کلومیٹر سے پینے کا پانی لانا کاروذار والا معاملہ بنا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں محکمہ پی ایچ ای ڈویژن ڈوڈہ کے چھوٹے ملازمین اور انجینئروں سے لیکر ایگزیکٹیو انجینئر محکمہ پی ایچ ای ڈویژن ڈوڈہ تک اپنی آواز پہنچائی ہے لیکن عالیشان دفتروں میں بیٹھے افسران نہ صرف سکولوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کر رہے ہیں بلکہ انہیں بچوں کی تکالیف
سے بھی کوئی سروکار نہیں ہے ۔اس سلسلے میں بات کرنے پر چیف ایجوکیشن دفتر رام بن سے ہمیں بتایا گیا کہ پرائمری سکول نادر چک ببڑوتہ تحصیل راج گڑھ زون بٹوت کا معاملہ آج بھی زونل ایجوکیشن آفیسر بٹوت کے ساتھ زیر بحث رہا اور اس سلسلے میں پی ایچ ای ڈویژن ڈوڈہ کو فوری طور پر سکول کو پینے کا پانی بحال کرنے کے بارے میں کہا جائیگا۔