یو این آئی
نئی دہلی//سبزیوں، دالوں، مصالحوں اور انڈوں جیسے غذائی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اس سال جنوری میں کنزیومر پرائس انڈیکس کی بنیاد پر افراط زر کم ہو کر 4.31 فیصد پر آ گئی جبکہ جنوری 2024 میں یہ 5.22 فیصد پر رہی تھی۔دسمبر 2024 میں یہ مہنگائی 5.10 فیصد پر رہی تھی۔ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2025 میں غذائی اشیاء کی مہنگائی 6.02 فیصد رہی جبکہ گزشتہ سال اسی مہینے میں یہ 8.39 فیصد تھی۔ دسمبر 2024 میں یہ 8.30 فیصد رہی تھی۔جنوری 2025 میں سب سے کم مہنگائی والی پانچ اشیاء میں زیرہ، ادرک، خشک مرچ، بیگن، اور ایل پی جی (گاڑیوں کے علاوہ) شامل ہیں، جبکہ سب سے زیادہ مہنگائی والی پانچ اشیاء میں ناریل کا تیل، آلو، ناریل، لہسن، اور مٹر شامل ہیں۔یہ بھی کہا گیا کہ جنوری 2025 میں دیہی علاقے میں ہیڈلائن اور غذائی افراط زرمیں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ جنوری 2025 میں یہ 4.64 فیصد ہے جبکہ دسمبر 2024 میں یہ 5.76 فیصد تھی۔ممبئی میں بینک آف بڑودہ کی ماہر اقتصادیات دیپنویتا مجمدار کے مطابق، “سی پی آئی میں اعتدال پالیسی کے نقطہ نظر سے خوش آئند ہے، ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر غیر یقینی صورتحال ہے۔ نیچے کی طرف اصلاح کو خوراک اور رینج کے پابند اجناس کی قیمتوں سے تعاون حاصل ہے۔
افراط زر اور اجناس کی قیمتوں کے چکر میں کمی یہ آنے والے مہینوں میں بھی کم رہے گا۔