ٹرمپ کا شاہ سلمان کو فون، خلیجی یکجہتی پر زور

واشنگٹن //امریکی صدر نے گذشتہ ماہ قطر کے امیر سے ملاقات کی تھی تاہم ایک روز قبل انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں قطر پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گردی کی معاونت کر رہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان پر زور دیا ہے کہ قطر پرجنگجوئوںکی حمایت کے الزام کی وجہ سے پیدا ہونے والے تنازعے پر خلیجی ممالک میں یکجہتی پیدا کرے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہکار نے بتایا کہ 'ان کا پیغام تھا کہ ہمیں خطے میں انتہاپسندی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف جنگ کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے۔'خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے قطر کو تنہا کرنے کا اقدام 'دہشت گردی کے خاتمے کا آغاز' ہو سکتا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ بھی کیا ہے کہ ان کی وجہ سے ہی خطے میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں قطر پر اس کے ہمسایہ ممالک نے دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے۔پیر کوسعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا اور یمن نے قطر پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔قطر نے سعودی عرب اور مصر سمیت چھ عرب ممالک کی جانب سے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے اعلان کے بعد سفارتی تنازع کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات پر زور دیا ہے۔حماس فلسطینی مسلمان گروپ ہے جس کے جھنڈے کا رنگ سبز ہے۔کویت کے امیر اس تنازعے کے خاتمے کے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ ترکی نے بھی قطر کو مدد کرنے کی پیشکش کی ہے اور ترک صدر نے کہا ہے کہ کسی کو تنہا کرنے اور پابندیاں عائد کرنے سے بحران حل نہیں ہوگا۔اس تنازعے کی وجہ سے تیل کی قیمتوں، آمدورفت اور قطر میں اشیا کی قیمتوں پر اثر پڑا ہے۔سعودی بادشاہ سے رابطہ کر کے امریکی صدر نے کہا کہ ’یہ اہم ہے کہ خلیج خطے کے امن اور سکیورٹی کے لیے متحد ہو۔‘دوسری جانب پینٹاگون نے ایک بیان میں مشرقِ وسطیٰ میں سب سے بڑے امریکی فضائی اڈے کی میزبانی کرنے کے لییقطر کا شکریہ ادا کیا ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے قطری حکومت سے رابطہ کر کے ان سے کہا تھا کہ اگر وہ خلیج میں تنہائی سے بچنا چاہتا ہے تو فلطسین میں حماس اور مصر میں اخوان المسلمین س رابطے ختم کرے۔