بیجنگ //چینی صدر شی جن پنگ نے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کا مطالبہ کردیا۔ ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب میں انہوں نے محاذ ا?رائی پر سخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تصادم کے تباہ کن اثرات ہوں گے۔ صدر شی نے کسی ملک کا نام لیے بغیر نظریاتی دشمنی کو ہوا دینے، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی مسائل پر سیاست کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔ انہوںنے کہا کہ تاریخ نے بار بار ثابت کیا ہے کہ محاذا?رائی سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ اعتماد اور تعاون کے ساتھ ہی کورونا وائرس کی عالمی وبا کو شکست دی جا سکتی ہے۔ چین پر بھی بحیرہ جنوبی چین میں اپنے علاقائی دعوو?ں کے تحت چھوٹے ممالک کے ساتھ تنازعات میں دباو ڈالنے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ چینی صدر عالمی اقتصادی فورم کے پہلے روز ا?ن لائن خطاب کر رہے تھے، جو ہر سال سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں منعقد ہوتا ہے۔واضح رہے کہ صدر شی کا یہ بیان چین اور امریکا کے مابین بڑھتے مختلف تنازعات کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ادھر امریکہ میں صدر جو بائیڈن کے ابھی تک کے دور اقتدار کے تجربہ کے تعلقات میں ہوئے ایک سروے کے مطابق آدھے امریکی صدر جو بائیڈن کے دور اقتدار سے مایوس ہیں۔سی بی ایس نیوز /یوگوو کے ذریعہ جاری سروے کے مطابق 50 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن کے پہلے سال کے دور اقتدار نے انہیں مایوس کیا ہے ۔سروے کے مطابق 65 فیصد امریکیوں کا ماننا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے افراط زر پر مناسب توجہ مرکوز نہیں کیا ہے ،جبکہ 58 فیصد کا ماننا ہے کہ انہیں معیشت کو ترجیح دینی چاہئے تھی۔ کووڈ-19 وبا سے نمٹنے کے صدر کے طریقوں سے بھی لوگوں کا ان کے تئیں بھروسہ کمزور ہوا ہے ار 51 فیصد کا خیال ہے کہ وہ اس معاملے میں خراب طریقے سے کام کررہے ہیں۔