ذیابیطس اور بلڈپریشر جیسے امراض میں مبتلا افراد کو کورونا وائرس اور اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور اپنی صحت کو ہر قیمت پر ترجیح دینی چاہیے۔دنیا بھر میں اومیکرون کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ماہرین لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ جلد از جلد مکمل ویکسین لگوائیں اور باقاعدگی سے ورزش کرکے اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور غذا کھا کر اپنی قدرتی قوت مدافعت میں اضافہ کریں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بروقت اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھانے سے آپ کی قدرتی قوت مدافعت میں اضافہ یقینی ہوگا۔آکسفورڈ کی تحقیق کے مطابق ایسٹرازینیکا کے بوسٹر شاٹ کے بعد اومی کرون ویرینٹ کیخلاف اینٹی باڈیز کی سطح میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے عالمی وباء کورونا وائرس کے ویرینٹ اومی کرون کے بارے میں نیا انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اومی کرون کے پیش نظر تقریبات کو ملتوی کردینا چاہیے، کیوں کہ ایک ایونٹ منسوخ کرنا ایک زندگی ختم کرنے سے بہتر ہے۔ایک بیان میں مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے متنبہ کیا تھا کہ لوگ اب وبائی مرض کے بدترین مرحلے میں داخل ہو سکتے ہیں، اومی کرون ویرینٹ ہم سبھی کے گھروں پر دستک دینے والا ہے۔
ادھرماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے شکار لوگوں میں قوت مدافعت کی سطح کم ہوتی ہے، انہیں اپنی شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے، اپنے ڈاکٹروں سے ملنے، ضرورت کے مطابق انسولین لینے، خود کو ویکسین لگوانے کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے علاوہ انہیں اپنے وزن کا خیال رکھنا چاہیے اور باقاعدگی سے ورزش کرنی چاہیے۔
موٹاپا کورونا وائرس اور اومیکرون کی صورت میں شدید بیماری کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے، موٹاپا اور ذیابیطس کا مجموعہ خاص طور پر مہلک ہے لہٰذا ماہرین ذیابیطس کے شکار لوگوں کو اپنا وزن بھی کنٹرول میں رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کا ہونا آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے جس کی وجہ سے آپ کئی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں، اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو آپ کو کورونا وائرس اور اومیکرون کے ہونے کے امکانات زیادہ ہوسکتے ہیں۔
آپ کی خوراک آپ کو انفیکشن اور بیماریوں سے بچانے میں بھی بڑا کردار ادا کر سکتی ہے، وائرس سے بچنے کے لیے اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذا تجویز کی جاتی ہے۔
ماہرین نے کہا کہ اپنی خوراک میں گری دار میوے، پھل اور سلاد جیسے اینٹی آکسیڈنٹس کو شامل کریں۔ اینٹی آکسیڈنٹس بنیادی طور پر آپ کے ڈی این اے کو نئے قسم کے نقصانات سے روکتے ہیں۔ماہرین نے مزید کہا کہ براہ کرم اپنی صحت کا خیال کھیں اور اپنے ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق خوراک لیں تاکہ اومیکرون سے بچ سکیں۔
درین اثنا عالمی وباء کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین ایسڑازینیکا کا بوسٹر شاٹ اومی کرون ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہے۔ایسٹرازینیکا کمپنی کے مطابق ایسٹرازینیکا کے کارگر ہونے سے متعلق تحقیق آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی گئی ہے۔اُدھرامریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے فائزر کی کورونا وائرس کے علاج کے لیے گولی استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔امریکی دواساز کمپنی فائزر کی تیار کردہ گولی پیکسلووڈ Paxlovid بیماری کے شدید ہونے کے خطرے کو 90 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔
یہ گولی 12 سال کے بچے اور زائد عمر کے افراد استعمال کر سکتے ہیں۔کورونا کی نئی دوا کےمتعلق 89 فیصد موثر ہونے کا دعویٰکیا گیا ہے۔فائزر کی گولی پیکسلووڈ کورونا وائرس کے مریض کو دن میں 2 مرتبہ 5 روز تک استعمال کرنی ہو گی۔امریکا نے اس دوا کے لیے دوا ساز کمپنی فائزر سے 5 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کا معاہدہ بھی کر لیا ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ٹیبلٹ کی شکل میں دوا پیکسلووڈ کو عالمی سطح پر کورونا وائرس کے خلاف مؤثر قرار دیا جا رہا ہے۔