ماسکو//نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے روس اور نیٹو اتحادیوں کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت دیدی۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن چانسلر اوولف شولز سے بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نیٹو روس کونسل میں مجوزہ مذاکرات کا سلسلہ جلد شروع ہو گا جن کا مقصد نہ صرف اپنے خدشات کا سدباب بلکہ روسی خدشات کو بھی سننا ہے۔واضح رہے کہ یورپ کو خدشات لاحق ہیں کہ روس یوکرین پر حملہ کرنا چاہتا ہے، قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ نے روس کو یوکرین پر حملے کی صورت میں بھاری قیمت چکانے کی دھمکی دی تھی۔ ماسکو کے دورے کے دوران روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ برلن اپنی اقدار کے تحفظ کی خاطر اپنا معاشی نقصان بھی برداشت کرلے گا۔ادھروکرائن پر ممکنہ روسی حملے کے خدشات کے پیش نظر برطانیہ نے یوکرائن کو ٹینک شکن ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ برطانوی وزیر دفاع بین والیس کا پارلیمان میں کہنا تھا کہ اس کا مقصد یوکرائن کی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ والیس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسٹریٹجک ہتھیار نہیں ہیں اور روس کو ان سے خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ یوکرائنی فوج کو مختصر وقت کے لیے ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ ادھر روس نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
نیٹوکی روس کودوبارہ مذاکرات کی دعوت
