سری نگر//نیشنل کانفرنس ہمیشہ جموں میں ایک اور سرینگرمیں ایک بولی بولتی ہے اوراس جماعت کے قول وفعل میں ہمیشہ تضاد رہا ہے ۔یہ الزامات پیپلزکانفرنس کے سینئررہنمااور سابق ریاستی وزیر عبدالغنی وکیل نے ایک بیان میں عائد کئے ۔انہوں نے کہا کہ سری نگرمیں حدبندی کمیشن کے سامنے نیشنل کانفرنس کاموقف تھاکہ نئی حدبندی کے وقت آبادی کوہی پیمانہ بنایا جاناچاہئے اورجموں میں اس جماعت نے یہ موقف اختیارکیاکہ جموں میں نئی حدبندی کے وقت خطوں ،علاقوں اور بکھری آبادی کومدنظررکھاجائے ۔انہوں نے کہاکہ اسے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے موقف میں کتنا بڑاتضاد پایاجاتاہے اوریہ بھی ظاہرہوتا ہے کہ اس جماعت کے لیڈر کشمیرمیں ایک بات اورجموں میں دوسری بات کہتے اورکرتے ہیں ۔سابق وزیر عبدالغنی وکیل نے کہاکہ ہم اُن پر الزام نہیں عائد کررہے ہیں لیکن انھیں دو مختلف یادداشتوں کی وضاحت کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ جموں ا ورکشمیر کے درمیان فاصلہ صرف 300 کلو میٹر ہے اور اس کے باوجود جموں میں ان کے کہنے میں اتنا وسیع فرق ہے۔ پیپلزکانفرنس کے سینئرلیڈرنے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ کشمیری عوام کو نیشنل کانفرنس کا اصل چہرہ ضرور دیکھنا پڑے گا ۔انہوں نے کہاکہ وہ دن گزرگئے، جب این سی کی قیادت کشمیر میں ایک کہانی بیان کرتی تھی اورجموں میں دوسری داستان بیان کیا کرتی تھی اورپھر دہلی میں بڑی خوبصورتی سے ایک اور کہانی بیان کی جاتی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم الیکٹرانک میڈیا کے دور میں رہتے ہیں، جہاں ایسی منافقت بے نقاب ہو جاتی ہے۔پیپلزکانفرنس کے سینئرلیڈرعبدالغنی وکیل نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کوآگے آکرعوام کے سامنے اپنا اصلی نقطہ نظررکھنا چاہئے ۔انہوں نے سوالیہ اندازمیں کہاکہ کیا نیشنل کانفرنس مانتی ہے کہ پہلے کمیشنوںکے ذریعے جموںکے لوگوں کیساتھ غلط ہواہے،کیا نیشنل کانفرنس یہ بھی مانتی ہے کہ کشمیریوںکواسمبلی میں حق سے زیادہ سیٹیں دی گئیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ حدبندی کمیشن کشمیرمیں غیرآئینی تھاتو جموں میں یہ کیوں غیرآئینی نہیں۔عبدالغنی وکیل کابیان میں مزیدکہناہے کہ جب وہ مانتے ہیں کہ جموں میں لوگوں کیساتھ غلط ہوا ہے تووہ اسی زبان میں یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیرمیں بھی لوگوں کیساتھ غلط ہواہے۔پیپلزکانفرنس کے سینئرلیڈر نے مزیدکہاکہ جب ہم سے سب کچھ چھین لیاگیااورحتیٰ کہ اب جموں وکشمیر یوٹی بن گئی ہے ،لیکن اب بھی نیشنل کانفرنس سچ مان کرکشمیریوں پررحم کرنے کے موڑمیں نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اب جبکہ ہمارے پاس کچھ بھی نہیں بچا ہے تواب بھی این سی کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔یہ جماعت تب بھی اقتدارکے پیچھے تھی اورآج بھی اس جماعت کامقصد واحدحصول اقتدار ہی ہے ۔عبدالغنی وکیل نے کہاکہ اسے یہی نتیجہ اخذکیاجاسکتا ہے کہ نیشنل کانفرنس بے ایمانی ،جھوٹ اورچوری کیساتھ کھڑی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے قول وفعل میں ہمیشہ تضادرہا: وکیل
