سرینگر// رقومات کی حصولیابی کے باوجود سرینگر میونسپل کارپوریشن وانگن پورہ میں غریبوں کیلئے240رہائشی مکان بنانے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ کمپٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ تبتین کالونی میں18ڈھانچوں کی تعمیر کیلئے ٹھیکیداروں کو50لاکھ کے بجائے ایک کروڑ5لاکھ روپے کی رقم واگزار کی گئی اور ٹھیکیداروں سے28لاکھ روپے کا جرمانہ بھی وصول نہیں کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے شہری علاقوں میں غریب کنبوںکی بازآبادکاری اسکیم کیلئے سرینگر میں4جگہوں پر622مکان تعمیر کرنے کی تجویز کو منظوری دی تھی،جبکہ اس اسکیم کے تحت تعمیرات سے جڑے دیگر کام جن میں پانی کی سپلائی کی فراہمی،نکاس آب و فضلہ نظام،اراضی کی حصولیابی، مشترکہ بیت الخلاء،ارضی کی دیکھ ریکھ اور سڑکوں کی تعمیر بھی شامل تھی۔مرکزی حکومت کی طرف سے رائج کی گئی یہ اسکیم جواہر لال نہرو قومی شہری مشن کے تحت شہری غرباء کیلئے بنیادی سہولیات کے سلسلے میں90بہ تناسب10کی شرح سے تعمیر کرنے تھے۔اس تعمیراتی کام کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے سپرد کیا گیا جس کے دوران،سمر بگ،بہرار،تبتین کالونی اور وانگن پورہ میں مجموعی طور پر622 مکان تعمیرکرائے جانے تھے۔ کمپیٹولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تعمیراتی کام کیلئے22کروڑ38لاکھ روپے کا تخمینہ لگایا گیا جن میں176کروڑ48لاکھ روپے تعمیراتی ڈھانچوں اور4کروڑ40لاکھ روپے دیگر متفرقات میںخرچ کرنے کیلئے منظور کئے گئے۔رپورٹ کے مطابق یہ کام12سے 18ماہ میں مکمل کیا جانا تھا،تاہم اس دوران اگرچہ3جگہوں پر کام پورا کیا گیا تاہم سرینگر میونسپل کارپوریشن وانگن پورہ میں240 ڈھانچوں اور دیگر کام شروع نہیں کرسکی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وانگن پورہ میں مناسب سروے نہ کرنے اور غلط تخمینہ تیار کرنے کی وجہ سے متاثرین کو اس کا استفادہ حاصل نہیں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق سال2010اور2015کے دوران کارپوریشن کو اس سلسلے میں10کروڑ روپے کی رقم واگزار بھی کی گئی۔ اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سمر بگ،بہرار اور تبتین کالونی میں382رہائشی مکانات کی تعمیر اور دیگر کام فروری2010اور نومبر2011کے درمیان مختلف تعمیراتی ٹھیکیداروں کو تفویض کیا گیا،اور انہیں یہ شرط رکھی گئی کہ یہ کام وہ12سے18ماہ کے دوران مکمل کرینگے۔رپورٹ کے مطابق تعمیراتی کام میں سست رفتاری کی وجہ سے بیچ میں ہی ٹھیکیدار دستبردار ہوئے اور ان کاموں کیلئے ایک دفعہ پھر سے ٹینڈر طلب کرنا پڑے،تاہم کارپوریشن نے شرائط کے مطابق ان ٹھیکیداروں پر28لاکھ50ہزار روپے کا جرمانہ عائد نہیں کیا۔رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی ہوئی کہ تبتین کالونی میں18 رہائشی ڈھانچوں کے تعمیر کا کام50لاکھ22ہزار روپے پر الاٹ کیا گیا،تاہم ٹھیکیداروں کو ایک کروڑ5لاکھ 85ہزار روپے کی رقم فراہم کی گئی۔رپورٹ کے مطابق کارپوریشن کے ریکاررڈمیں یہ بات درج ہی نہیں ہے کہ کن وجوہات کی بنیادوں پر ٹھیکیداروں کو55لاکھ63ہزار روپے کی اضافی رقم فراہم کی گئی ہے۔