سرینگر// حزب کمانڈر برہان مظفر کی برسی کے موقعہ پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں،جلسوں اور دیگر طرح کے پروگراموں کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر منیر احمد خان نے بتایا کہ امن و قانون کو بنائے رکھنے اور قیام امن کیلئے جو بھی اقدامات ضروری ہیں،عملائے جائیں گے۔جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا ’’ علیحدگی پسندوں اور متحدہ جہاد کونسل کی طرف سے دی گئی کال کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے‘‘۔منیر احمد خان نے بتایا کہ ایسے عناصر کو حراست میں لیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو ممکن بنایا جاسکے کہ8 جولائی کو غیر قانونی طور پر کوئی بھیڑ جمع نہ ہو۔ آئی جی کشمیر نے بتایا کہ اس سلسلے میں جنوبی اور شمالی کشمیر کے علاوہ وسطی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس کے علاوہ ضلع سپر انٹنڈنٹ پولیس اور ضلع مجسٹریٹوں کو بھی ہدایت دی گئی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس روز امن و قانون کا کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو اور کسی بھی صور ت میں نقص امن کا امکان پیدا نہ ہوسکے۔ موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر سیکورٹی صورتحال کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ8 جولائی کو برہان وانی کی برسی کے موقعہ پر جنگجوئوں کی طرف سے ممکنہ حملوں کو روکنے کیلئے پولیس او فورسز تیار ہیں ۔ان کا کہنا تھا’’ عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت سے متعلق اطلاعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔ایک سوال کے جواب میں منیر احمد خان نے بتایا کہ دیگر کاموں کی وجہ سے کئی افسران اور مزاحمتی لیڈروں کی سیکورٹی میں کمی کی گئی ہے۔شب قدر کو پائین شہر کے جامع مسجد میں ایک پولیس افسر کو زیر چوب ہلاک کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میںتحقیقات صحیح سمت میں جاری ہے۔