گاندر بل //کمشنر سیکریٹری جنگلات سنجیو ورما نے ضلع کے جنگلاتی کاموں کا جائیزہ لینے کیلئے سندھ فارسٹ ڈویژن گاندر بل کا دورہ کیا ۔ ان کے ہمراہ اے پی سی سی ایف /چیف کنزرویٹر آف فارسٹ کشمیر ٹی ربی کمار، ڈپٹی کمشنر گاندر بل کریتکا جیوتسنا ، کنزرویٹر سرینگر سرکل زبیر احمد ، ڈی ایف او سندھ ، ڈی ڈی ایف پی ایف ، ضلع گاندر بل کی انتظامیہ اور جنگلات کے دیگر افسران اور اہلکار تھے ۔ انہوں نے ملہار پلانٹ نرسری کا معائینہ کیا اور نرسری میں پودوں کی مختلف اقسام کو اٹھانے کا جائیزہ لیا ۔ انہیں بتایا گیا کہ نرسری میں پودوں کی صلاحیت تقریباً 4.55 لاکھ ہے ۔ جس میں مختلف اقسام دیودار ، کیل ، فر ، الموس ، کپریس ، بیٹولا ، میپل وغیرہ شامل ہیں ۔ سیکی جنگلات نے بھوج پاترا ( بیٹولا ) کی اونچائی والے پرجاتیوں کی پرورش شروع کرنے پر محکمہ کی تعریف کی ۔ اس وقت نرسری میں بھوج پاترا اور اس کی ساتھی پرجاتیوں کے 1.15 لاکھ اسٹاک موجود ہے ۔ بعد میں ملیہار میں ہونے والی جائیزہ میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری جنگلات نے ضلع میں جنگلات کے کاموں کا تفصیلی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے بیجوں کے استعمال کے ذریعے محکمہ کی طرف سے ونورسٹریشن پروگرام میں مقامی دیہاتوں کو شامل کرنے کیلئے شروع کئے گئے ’’ ون بیٹ گارڈ ون ولیج پروگرام ‘‘ کی تعریف کی اور بتایا گیا کہ ضلع میں ایسے 35 دیہات کی نشاندہی کی جا چکی ہے ۔ انہوں نے ڈی سی گاندر بل سے کہا کہ وہ مقامی گرام پنچائتوں کی شمولیت میں آسانی پیدا کرنے کیلئے منریگا کے ساتھ جنگلاتی کاموں کیلئے ایک ماڈیول تیار کریں ۔ ڈی ایف او سندھ کو ہدائت دی گئی کہ وہ اس ضمن میں لایحہ عمل تیار کریں اور پیش کریں ۔ ضلع میں ادارہ جاتی شجرکاری کے دائرہ کار کا جائیزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع گاندر بل نے ادارہ جاتی شجرکاری پروگرام کے تحت مختلف لائین محکموں کے اشتراک سے سال 2020-21 میں ’ ’ جے اینڈ کے گرین ڈرائیو ‘‘ میں 43000 پودے لگائے ہیں ۔ اس دورے کے دوران ایک رسمی شجرکاری بھی کی گئی جس میں نرسری کے احاطے میں کمشنر سیکرٹری کے ذریعہ میپل کا ایک پودا لگایا گیا ۔