ڈوڈہ کانگریس کا گاندھی و شاستری کووالہانہ خراج
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //کانگریس نے مہاتما گاندھی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی دلانے میں ان کے رول کی ستائش کی۔دالیاں بھدرواہ میں منعقد تقریب میں سابق ایم ایل سی و سینئر کانگریس لیڈر نریش کمار گپتا نے گاندھی کی حالات زندگی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی ہندو مسلم سکھ اتحاد کے علمبردار و امن و محبت کے ہمیشہ قائل رہے ہیںاور تشدد و نفرت جیسے الفاظ ان کی لغت میں ہی نہیں تھے۔نریش گپتا نے لال بہادر شاستری کو بھی ان کے جنم دن پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی طرف سے لگائے گئے نعرہ 'جے جوان، جے کسان'کو بھی دہرایا۔اس موقع پر انہوں نے ایک مفت طبی کمیپ کا بھی افتتاح کیا اور وہاں موجود لوگوں میں ماسک،سینٹائزر، ادویات، کتابیں و کاپیاں تقسیم کیں۔
کٹرہ ۔بانہال ریلوے لائن2023تک مکمل ہوگی
بانہال دورے کے دوران مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے و ٹیکسٹائل کا اعلان
محمد تسکین
بانہال // وزیراعظم نریندر مودی کے عوامی رسائی پروگرام کے تحت مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے اور ٹیکسٹائل درشنا وکرم جردوش نے سنیچر کے روز بانہال کا دورہ کیا اور زیر تعمیر کئی ریلوے ٹنلوں کا جائزہ لیا اور مختلف معاملات پر ریلوے حکام سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ضلع رام بن کے اعلی افسروں کے علاوہ ریلوے اور ارکان انٹرنیشنل کے ا علیٰ حکام بھی مرکزی وزیر مملکت کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے اور ٹیکسٹائل درشنا جردوش نے کہا کہ کٹرہ اور بانہال کے درمیان ریلوے ٹریک کو 2023 میں مکمل کیا جائے گا اور کووڈانیس کے باوجود اس پروجیکٹ پر کام کو روکا نہیں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیر تعمیر ریلوے کا سب سے بڑے ٹنل ریاست جموں و کشمیر کیلئے گیم چینجر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ریل پروجیکٹ میں اپنی 75 فیصد اراضی دینے والے زمینداروں کو نوکریاں فراہم کی گئی ہیں اور انکے دیگر مسائل بھی حل کئے جارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانہال اور بارہمولہ کے درمیان وسٹا گلاس کوچ کو کووڈ انیس کی وجہ سے ابھی تک چلایا نہیں جا سکا ہے اور باقی ریل گاڑیوں کی بحالی کے ساتھ ہی گلاس کوچ کو بھی چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈانیس کی وجہ سے پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے وسیع پیمانے پر ویکسین پروگرام کے تحت اس پر قابو پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ پچھلے 75 سال میں نہیں ہوا ہے وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور میں ہو رہا ہے اور کشمیر کو ریلوے سے جوڑنے کیلئے سب سے بڑا ریلوے ٹنل بھی جموں و کشمیر میں ہی تعمیر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر میں آکر خوش ہوئی ہیں اور یہاں لوگوں سے بات چیت سے انہیں اچھا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار سب کا ساتھ وکاس اور سب کا وشواس کے نعرے کو لیکر آگے بڑھ رہے ہیں اور ترقی کا دور مشرق سے مغرب اور شمال سے جنوب تک کیا جارہا ہے۔
ڈرون خطرات کے پیش نظر سرحدی لوگوں کو تربیت دی جا رہی ہے: بی ایس ایف
جموں// ڈرونز کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے سرحدی بستیوں کے لوگوں کو تربیت دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔بی ایس ایف کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا: ’سرحدی بستیوں کے لوگوں کو تربیت دینے کا مقصد یہ ہے کہ انہیں ڈرون سرگرمیوں سے واقف کرایا جائے تاکہ جب بھی وہ اپنی بستیوں میں اس قسم کی سرگرمیاں دیکھیں گے تو وہ ان کی شناخت کرکے سیکورٹی فورسز کی نوٹس میں لائیں گے‘۔انہوں نے کہا کہ ڈرون خطرات سے نمٹنے کے لئے جہاں ایجنسیاں لگاتار حکمت عملیاں بنا رہی ہیں وہیں بی ایس ایف سرحدی بستیوں کے لوگوں کو ڈرون ٹیکنالوجی کی جانکاری فراہم کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ڈرونز کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کے علاوہ بی ایس ایف مشینوں کی نمائش کر رہی ہے تاکہ انہیں تکنیکی طور پر اس مسئلے کے متعلق باخبر رکھا جائے۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ لوگوں کی ڈرونز کے بارے میں جانکاری سے سیکورٹی ایجسنیوں کو بھی کافی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
بھاجپا سرکار نہ خود رشوت خور ہے نہ کسی کو ایسا کرنے دیتی ہے: بھانو پرتاب سنگھ ورما
جموں//مرکزی وزیر بھانو پرتاب سنگھ ورما کا کہنا ہے کہ بی جے پی سرکار نہ خود رشوت خور ہے اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنے بھی نئے وزرا بنے ہیں انہیں جموں و کشمیر کے دورے پر بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ ملک کے قوانین یہاں کس طرح لاگو ہو رہے ہیں۔موصوف وزیر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز ضلع ریاسی کے دورے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا: ’بی ے پی کی مرکزی سرکار نہ خود رشوت خور ہے اور نہ ہی کسی دوسرے کو ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے‘۔موصوف نے کہا کہ جتنے بھی نئے وزرا بنے ہیں جموں و کشمیر کے دورے پر بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ ملک کے قوانین یہاں کس طرح لاگو ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا: ’جتنے بھی نئے وزرا بنائے گئے ان سے وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کو کہا تاکہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ یہاں ملک کے قوانین کس طرح نافذ ہورہے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا:’ وزرا سے کہا گیا کہ وہ یہ بھی دیکھیں کی مرکزی اسکیموں کو یہاں کس طرح لاگو کیا جا رہا ہے‘۔مسٹر ورما نے کہا کہ ہم اپنے کارکنوں سے بھی ملاقات کرکے ان کی ا?را حاصل کرتے ہیں۔
مڑواہ کے یوردو میں 15 روز سے پانی کی شدید قلت ، عوام پریشان
عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑکی سب ڈویژن مڑواہ کے علاقہ یوردوکی عوام گزشتہ 15 روز سے پانی کی شدیدقلت کے سبب شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ عوام کو گھروں میں پینے کا پانی تک دستیاب نہیں اور وہ دریا کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔علاقہ کے ممبر نے بتایا کہ علاقے کے لوگوں کو کئی سو میٹر دور پیدل چل کر دریا سے پانی بالٹیوں میں لاناپڑرہاہے جو کسی خطرے سے خالی نہیں۔ان کا کہناتھا کہ اگر چہ انھوں نے کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ کے حکام تک بات پہنچائی لیکن انکے مطالبات پر غور نہیں ہواجبکہ گزشتہ کئی برسوںسے وہ پانی کی قلت کو لیکرا علیٰ حکام سے فریادی ہوئے لیکن کوئی توجہ نہیں دی جارہی جسکے سبب علاقہ میں آئے روز پانی کی قلت ہورہی ہے۔انھوں نے کہاکہ اگر انکے مطالبے کو آنے والے دنوں میں حل نہ کیا گیا تو علاقہ کی عوام سڑکوں پرآکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔انھوں نے بتایا کہ علاقہ میں پانی کا حوض پچاس سال قبل تعمیر کیا گیا تھا لیکن آج تک اسکی مرمت نہیں کی گی جبکہ اس کی حالت خستہ ہوچکی ہے اور جلد از جلد اسکی مرمت کی جانی چاہئے تاکہ عوام کو صاف پانی فراہم ہوسکے۔انھوں نے ضلع ترقیاتی کونسل کی چیئرپرسن ، ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد پانی کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو سڑکوں پر اتر کر احتجاج نہ کرنا پڑے۔
۔ 10اسسٹنٹ پروفیسروںکی اسامیاں منطور ،ایک تعینات،غیر تدریسی عملہ بھی نہیں
تدریسی عملہ دستیاب نہ بنیادی سہولیات میسر،ڈگری کالج مڑواہ برائے نام،طلبا ء پریشان
عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ مڑواہ کے ڈگری کالج میں تدریسی عملی کی کمی کو لیکر طلبا سخت پریشان ہیں اور جلد از جلد عملے کو پوراکرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تیس ہزار سے زائد آبادی والے علاقہ میں سال 2011میں ڈگری کالج کا قیام عمل میں لایا گیا تھاجسکے بعد آرٹس مضامین کو پڑھانے کی اجازت دی گئی تھی جسکے بعداس میں مزید مضامین کو پڑھانے کی اجازت دی گئی تاہم کامرس و نان میڈیکل کی سٹریم موجود نہیں ہے جس کے سبب علاقے کے لوگ اپنے بچوں کو کشتواڑ یا پھریوٹی کے دیگر کالجوں میں داخلہ کرانے پر مجبورہوجاتے ہیں۔کالج کیلئے جہاں دس اسامیاں اسسٹنٹ پروفیسروںکی منظور کی گئی تھیں وہیںآج تک صرف ا یک ہی پروفیسر کو تعینات کیا گیا جبکہ دیگر ہنوز خالی پڑی ہیں۔ یہی حال دیگر نان ٹیچنگ عملے کا بھی ہے۔لا ئبریرین ، جو نیئر اسسٹنٹ و درجہ چہارم کی اسامیوں کو بھی پر نہیں کیا گیا جسکے سبب طلبا کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔سال اول کی ایک طالبہ نے بتایا کہ غریب گھرانے سے تعلق رکھنے کے سبب انھوں نے کالج میں تعلیم حاصل کرنے کوترجیح دی تھی لیکن کالج میں اساتذہ و دیگر سٹاف کی کمی ہے جس کے سبب وہ تمام تر سبجیکٹ پڑھنے سے قاصر ہوتے ہیں جبکہ کالج میں پڑھنے کے لئے لائبریری تک بھی دستیاب نہیں اور اب وہ مجبور ہوکر کسی دوسرے کالج میں داخلہ لینے کی سوچ رہے ہیں۔انھوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس دوردراز علاقے کی طرف توجہ مرکوز کرے تاکہ انکا مستقبل مخدوش نہ ہوسکے۔انھوں نے کہا اگر جلد عملی طور کچھ نہ کیا گیا تووہ مجبور ہوکر کسی دوسرے کالج میں داخلہ حاصل کرینگے۔واضح رہے کہ علاقہ مڑواہ ضلع کشتواڑ کا دوردراز علاقہ ہے جہاں اس دور جدید میں بھی بجلی و مواصلاتی نظام جیسی بنیادی سہولیات تک موجود نہیں جس کے سبب یہاں کے طلبا کو کافی مشکلات اٹھانی پڑرہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ نے گندوہ و چنگا بلاک کا دورہ کیا | عوامی مسائل و ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ وکاس شرما نے ہفتہ کے روز سب ڈویڑن گندوہ کا دورہ کرکے عوامی مسائل و ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔انہوں ٹروما ہسپتال گندوہ ،ڈگری کالج کلہوتران، ٹھاٹھری کلہوتران شاہراہ سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کاج کا جائزہ لیا۔اس دوران انہوں نے تعمیراتی ایجنسیوں و متعلقہ اداروں کو صاف و شفاف طریقے سے ان کاموں کو وقت پر پائے تکمیل پہنچانے کی ہدایات دیں۔دورے کے دوران ڈی ڈی سی کونسلر بھلیسہ چوہدری محمد اقبال کوہلی، ڈی ڈی سی کونسلر کاہرہ معراج الدین ملک، بی ڈی سی چیئرمین چنگا محمد عباس راتھر سمیت دیگر پنچائتی اراکین و سیول سوسائٹی نے کئی مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا جن میں رابطہ سڑکوں کی خستہ حالی، پینے کے صاف پانی کی کمی، بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی، گذشتہ مہینوں میں ہوئی شدید بارشوں سے فصلوں، پھلوں و زرعی اراضی کو پہنچے نقصان و متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی، سڑکوں کی زد میں آئیں زمین مالکان کو معاوضہ کی ادائیگی، سی ایچ سی گندوہ و دیگر طبی مراکز میں ڈاکٹروں و نیم طبی عملہ کی کمی، تعلیمی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کی قلت وغیرہ شامل ہیں۔ڈی سی نے انہیں یقین دلایا کہ ان مسائل کا ترجیح بنیادوں پر ازالہ کیا جائے گا۔انہوں نے لوگوں سے ویکسی نیشن عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے وایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی اپیل کی۔اس موقع پر انچارج ایس ڈی ایم و ڈی پی او ڈوڈہ اشفاق کھانجی، سی ایم او ڈاکٹر محمد یعقوب میر، ایس ڈی پی او شہزادہ کبیر متو، تحصیلدار ارشاد احمد شیخ، ایگزیکٹیو انجینئر تعمیرات عامہ وکرم سنگھ، ایگزیکٹیو انجینئر پی جی ایس وائی پرویز احمد، ایس ایچ او وکرم سنگھ،بی ایم او ڈاکٹر شفقت و دیگر آفیسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ڈوڈہ میں کووڈکے 10 نئے مثبت معاملات | 3 مریض صحتیاب ،387508 ٹیکے لگائے گئے
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع میں کورونا وائرس کے 10 نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیں اور 3 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری ،گندوہ و عسر میں ہوئی کوؤڈ جانچ کے دوران دس افراد کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ہے جنہیں ہوم قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور تین مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔ اس طرح سے ضلع میں فعال کیسوں کی تعداد بڑھ کر 71 و شفایاب ہوئے مریضوں کی مجموعی تعداد 7589 پہنچ گئی ہے جبکہ اب تک کورونا وائرس سے 133 افراد فوت ہوئے ہیں اور 387508 ٹیکے لگائے گئے ہیں۔
بی جے پی یوتھ اکائی کا جی ایم سی ڈوڈہ میں عطیہ خون کیمپ
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //بھارتیہ جنتا پارٹی کی یوتھ اکائی کھیلینی کی جانب سے گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈوڈہ میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس دوران یوا مورچہ سے جڑے نوجوانوں نے 15 یونٹ خون کا عطیہ دیا۔اس موقع پر سابق وزیر و نائب صدر شکتی راج پریہار، پارلیمانی جنرل سیکرٹری وپن شرما، ضلع صدر سوامی راج شرما و یوتھ ضلع صدر رویندر سنگھ بھی موجود رہے۔انہوں نے نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'خون کا عطیہ' دینے سب سے بڑی خدمت ہے۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ اس نیک کام میں شامل ہو کر خون کا عطیہ کریں۔
سراوہ (شیرگواری) کی خواتین کیلئے مفت ٹیلرنگ و سلائی کلاسز شروع
عاصف بٹ
کشتواڑ// فوج نے ضلع کشتواڑ کے سراوہ (شیرگواری) کی خواتین کے لئے 60 دن کی مفت ٹیلرنگ اور سلائی کی کلاسیں شروع کیں۔اس منصوبے کا مقصد معاشی حالات سے نجات اور خواتین کو خود روزگار کے ذریعے روزی کمانے میں مدد کرنا ہے۔ اس تربیت میں بنیادی سلائی ، پیمائش اور تیار شدہ مصنوعات کی مارکیٹنگ شامل ہوگی۔یہ ٹرایننگ پروگرام ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے جس میں بے روزگار خواتین مستحقین کو سیلف ہیلپ گروپ تشکیل دے کر خواتین کی اجتماعی طاقت دکھانے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ 02 اکتوبر سے 30 نومبر 2021 تک دو ماہ کی مدت کے لیے سراوہ گاؤں میں ٹیلرنگ کورس کرنے کے لیے مجموعی طور پر 09 خواتین کو منتخب کیا گیا۔مستفید ہونے والوں میں وہ خواتین شامل ہیں جو جنگجویانہ حملوں کا شکار ہیں ، مستقل طور پر معذور/ ہلاک جنگجوئوں کے خاندان کے افراد اور خط غربت سے نیچے کی خواتین ہیں۔ ٹریننگ گاؤں کے قابل انسٹرکٹر اور محکمہ سماجی بہبود سے دی جائے گی۔ کلاسیں نظم و ضبط اور آسان شیڈول پر عمل کرتے ہوئے فوج کی قریبی نگرانی میں منعقد کی جائیں گی۔
برطرف این ایچ ایم ورکروںکا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری
جموں//قومی صحت مشن کے تحت نوکری پر لگائے کئے ہیلتھ کارکنوں نے اپنی برطرفی کے خلاف چوتھے دن بھی اپنا دھرنا جاری رکھا۔وہ اپنی خدمات میں توسیع کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے این ایچ ایم کارکنان ،جنہیں نکالاگیا ہے، نے جی ایم سی جموں کے باہر بخشی نگر میں دھرنا دیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے کووڈ 19 کے دوران حکومت کو ہنگامی خدمات فراہم کیں۔ "ہماری خدمات کو تسلیم نہیں کیا گیا لیکن ہمیں نکالاگیا۔ افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے حکومت کو صحت کے شعبے میں ہماری خدمات درکار ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت ان کی خدمات کو برخاست کرنے کے بجائے استعمال کرے۔ان کا کہناتھا"ہمارے پاس انتہائی حالات میں مناسب قابلیت اور کام کرنے کا تجربہ ہے۔ لہذا ، خدمات میں توسیع ہونی چاہیے‘‘۔دریں اثنا ، جے اینڈ کے نیشنل پینتھرس پارٹی کے رہنماؤں نے بھی دھرنا کے مقام کا دورہ کیا اور احتجاج کرنے والے این ایچ ایم کارکنوں سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
ہیر ا نگر میں درج فہرست قبیلہ کے ساتھ اپنی پارٹی کی میٹنگ
سڑکوں کی خستہ حالت، ناقص تعلیمی نظام اور ترقیاتی فقدان پر اظہار ِ تشویش
ہیرانگر//اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ نے درج فہرست قبیلہ کی رہائشی بستیوں کو ترقیاتی سرگرمیوں میں نظر انداز کرنے پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ہیرا نگر کے پلائی علاقہ میں منعقدہ ایک میٹنگ سے منجیت سنگھ خطاب کر رہے تھے، جہاں 150زائد خانہ بدوش قبیلہ کے کنبہ جات رہتے ہیں۔ اس دوران خانہ بدوش قبیلہ کے لوگوں نے اپنی پارٹی لیڈران کو اپنی مشکلات ومسائل سے آگاہ کیا اور شکایت کی کہ جہاں وہ رہ رہے ہیں وہاں تعمیر وترقی نام کی کوئی چیز نہیں، بنیادی سہولیات دستیاب کرانے میں متعلقہ محکمہ جات ناکام رہے ہیں۔اُنہیں سننے کے بعد منجیت سنگھ نے یقین دلایاکہ وہ متعلقہ اعلیٰ حکام سے رجوع کر کے اُن کی مشکلات اُن تک پہنچائیں گے تاکہ علاقہ میں سڑک کی مرمت وبلیک ٹاپنگ کی جاسکے۔ منجیت سنگھ نے اپنی پارٹی کی طرف سے اُنہیں ممکن حمایت کا یقین دلایا۔ اس دوران سابقہ ایم ایل اے پریم لال نے بھی ہیر ا نگر کے عمومی ترقیاتی مسائل کو اُجاگر کیا اور کہاکہ اُن کی جماعت سماج کے کمور طبقہ جات کے حقوق کی حصولی کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ایس ٹی ونگ صدر سلیم چوہدری نے کہاکہ درج فہرست آبادی غریب ہے اور حکومت کی طرف سے چلائی جارہی اسکیمیں اُن تک پہنچنی چاہئے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ خانہ بدوش لوگ دریا کنارے آباد ہیں اور اُن کا علاقہ غیر محفوظ ہے، حکومت کو چاہئے کہ نالہ پر تعمیری کام کیاجائے۔دریں اثناء خشبو بھگت نے بچیوں کی تعلیمی پرزور دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی بچیوں کو اسکول بھیجیں۔بھگت نے کہاکہ بچیوں کی تعلیم سے قبیلہ کے لوگوں میں خوشحالی آئے گی۔
جموں وکشمیر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں صوفی چیئر کی ضرورت:کچھوچھوی
جموں // میں ایک صوفی ہوں ا من کا پیغام دیتا ہوں۔ محبت کرنے والا ہوں محبت کا پیغام دیتاہو ں۔ جموں و کشمیر کے دورے کے اختتام یہاں جمعہ کے موقعہ پر اپنے خطاب میں ورلڈصوفی فورم کے چیئرمین و اال انڈیا علماء مشائخ بورڈ کے قومی صدرمولانا سید محمد اشرف کچھوچھوی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر تعلیمی ادارے میں صوفی چیئرقائم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر میں تعلیم کو بہت مظبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اعتبار سے یہاں کے نوجوانوں کو ایک بہترین اور ہر مضمون کا پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ یہاں کی تعلیم کیلئے بجٹ کا آدھا حصہ خاص کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ کسی بھی تنظیم یا تحریک کو چلانے کے لئے صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا دنیا میں ہر دورمیں ہر طبقے اور ہر مذہب میں ایسے لوگ نظر آتے ہیں جو دنیا کو بھائی چارے ، امن وآشتی، پیا ر محبت اور باہمی اخوت کا پیغام دیتے ہیں یہ لوگ صوفی کہلاتے ہیں انہوںنے کہا محبت کریں محبت کا پیغام دیں اور محبت کرنے والوں کی سوچ کو عام کریں یہی تمام مسائل کا حل ہے۔انہوںنے صوفی ازم دنیا میں ایک تحریک کے طور پر روشناس ہو رہا ہے،اس لئے کہ عقل و دانش کے مطابق، بھائی چارہ اوراخوت ایک آفاقی پیغام ہے، یہ کسی کی میراث نہیں،یہ ایک جذبہ ہے جو ساری دنیا کے امن پسندوں کا خواب ہے۔
’اُردوغزل اورسیکولروجمہوری اقدار‘پر آن لائن لیکچر کا اہتمام
جموں//شعبہ اُردوجموں یونی ورسٹی کے زیراہتمام ’’اُردوغزل اورسیکولروجمہوری اقدار‘‘کے موضوع پرپروفیسرشہپررسول ،سابق صدرشعبہ اُردوجامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے خصوصی لیکچر(آن لائن )کااہتمام کیاجس کی صدارت پروفیسرابن کنول سابق صدرشعبہ اُردودہلی یونی ورسٹی نے کی جبکہ پروفیسرمنوج کماردھروائس چانسلرجموں یونیورسٹی مہمان خصوصی ،پروفیسرشہاب عنایت ملک پرنسپل انسٹی چیوٹ آف میوزک اینڈفائن آرٹس مہمان ذی وقاراورپروفیسرمحمدکاظم ،شعبہ اُردودہلی یونیورسٹی مہمان اعزازی تھے۔پروگرام کاآغازپروفیسرمحمدریاض احمدصدرشعبہ اُردوجموں یونی ورسٹی کے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔پروفیسرمحمدریاض احمد نے کہاکہ اُردوشاعری نے تشکیلی وتعمیری دونوںادوارمیں سیکولرازم کاراستہ اپنائے رکھا۔اپنے لیکچرکے دوران پروفیسرشہپررسول نے کہاکہ اُردوشعراء نے کلاسیکی اُردوغزل میںہمیشہ سیکولروجمہوری اقدارکی پاسداری کی ہے۔اُنہوں نے قلی قطب شاہ ،ولی دکنی ،میراورغالب کے خصوصی حوالے سے بات کی اورمثال کے طورپراشعاربھی پیش کئے۔مہمان اعزازی پروفیسرمحمدکاظم نے اپنے تاثرات کااظہارکرتے ہوئے غزل میں سیکولراورجمہوری اقدارپرروشنی ڈالی۔مہمان ذی وقارپروفیسرشہاب عنایت ملک نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ غزل میں شروع سے ہی انسان دوستی اورسیکولرروایت کوپیش کیاگیاہے۔آخرمیں صدارتی خطبہ پروفیسرابن کنول نے پیش کیا۔انہوں نے تفصیل سے اُردوغزل کی روایت پرروشنی ڈالی اورجدیدغزل گوشعراء کے ہاں سیکولراورجمہوری اقدارکے حوالے سے جواشعارملتے ہیں انہیںبطورمثال پیش کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ اُردوشعراء نے ہمیشہ وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ شاعری کوترجیح دی ہے ۔