محمد تسکین
بانہال // ٹھیک ایک ہفتہ پہلے پچھلی اتوار کو طوفانی بارشوں ، بادل پھٹنے اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ رامبن اور اس کے اطراف و اکناف میں مچی تباہی کے صدمے سے لوگوں کو ابھارنے کیلئے سرکاری اور ضلع انتظامیہ رامبن کی سطح پر بچاو اور راحت کاروائیوں کا سلسلہ جہاں جاری ہے وہیں قریب سات کلومیٹر کے سیکٹر میں تباہ ہوئی جموں سرینگر قومی کی مکمل بحالی اور تباہ ہوئے مکانوں کو قابل رہائش بنانے اور نقصانات کے اعداد و شمار جمع کرنے کے کام بھی بیک وقت جاری ہیں ۔رام بن میں سیلابی ریلوں سے تباہ جموں سرینگر قومی قومی کو دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنانے کیلئے اتوار کی صبح سے شاہراہ کے متعدد مقامات پر کشادگی کا کام شروع کیا گیا ہے اور اس دوران شاہراہ پر کل صبح تک کسی بھی قسم کے ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ اتوار سے جمعرات تک چار روز تک بند رہنے کے بعد شاہراہ پر پچھلے تین روز تک چلایا گیا ٹریفک رام بن کے آرپارشدید ٹریفک جام کا شکار رہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور ایسے میں شاہراہ پر ٹریفک کو بند رکھ کر شاہراہ کی کشادگی کا کام حکام کیلئے ناگزیر بن گیا تھا ۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر پروجیکٹ ڈائریکٹر نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا پرشوتم کمار نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ رام بن کے سیری ، کیلا موڑ ، ٹنل نمبر دو اور سیتا رام پسی ماروگ سمیت ایک درجن کے قریب مقامات پر سڑک کو چوڑا کرکے دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنانے کا کام شام تک جاری تھا اور اس کیلئے نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کی مشینری اور افراد قوت کام پر لگائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑک نکلنے کی وجہ سے پہلے سے ہی یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابل کیفٹیریا موڑ رام بن کی پسی کو چھوڑ کر شاہراہ کے تمام متاثرہ مقامات کو آج یعنی پیر کی صبح تک دوطرفہ ٹریفک کے قابل بنایا جائیگا تاکہ شاہراہ کے اس سیکٹر میں ٹریفک کی نقل و حرکت کو معمول پر لایا جاسکے ۔