وزیر اعلیٰ کی شوپیاںاور کپوارہ کے عوامی نمائندوں سے بات چیت
سرینگر// بجٹ (2025-26) کے لیے قبل از بجٹ مشاورت کو ختم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل سول سیکرٹریٹ میں شوپیاں اور کپوارہ اضلاع کے ضلع ترقیاتی کونسلوں (DDCs) کے چیئرمینوں اور اراکین اسمبلی کے ساتھ قبل از بجٹ مشاورت کی صدارت کی، جنہوں نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے حصہ لیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلعی کیپیکس بجٹ میں کام تجویز کرتے وقت ان منصوبوں پر توجہ دی جانی چاہیے جو کہ مختص شدہ فنڈز کے مطابق واضح ڈیلیوریبلز کے ساتھ دو سے تین سال کی مناسب مدت میں مکمل ہو سکیں۔انہوں نے مقررہ ڈیڈ لائن کے اندر قابل حصول اہداف کے حامل منصوبوں کو ترجیح دینے پر زور دیا جو بجٹ سائیکل کے مطابق ہوں اور عوامی ضروریات اور ان کی خواہشات کو پورا کریں۔ شوپیاں کے ایم ایل ایز نے اپنے اپنے حلقوں کے لیے مختلف ترقیاتی تجاویز اور بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبے پیش کیے۔انہوں نے بجٹ میں آبپاشی کے مقاصد کے لیے مناسب فنڈ مختص کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرپرسن اور کپواڑہ ضلع کے ایم ایل ایز کے ساتھ ترقیاتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔ کرناہ، ترہگام، کپوارہ، لولاب اور لنگیٹ حلقوں کے ایم ایل ایز نے مقامی آبادی کے وسیع مطالبات مثلاً سڑکوں کی اپ گریڈیشن اور چوڑائی، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، پی ایچ ای سیکٹر کو بڑھانا شامل ہیں۔ضلع میں خاص طور پر بنگس، لولاب اور کپواڑہ کے دیگر علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے منصوبوں کو شامل کرنے پر بھی زور دیاگیا۔ممبران اسمبلی نے کپواڑہ سے بانڈی پورہ روڈ، کپواڑہ بائی پاس روڈ اور کپواڑہ میں منی سیکرٹریٹ کی تعمیر پر بھی زور دیا۔