جموں//گزشتہ روز فیس بک پر حکومت مخالف ریمارکس پوسٹ کرنے کی پاداش میں جموں میڈیکل کالج کے ایک رجسٹرار کو برطرف کئے جانے کیخلاف جموں کے سرکاری ہسپتالوںمیں تعینات سینکڑوں جونئیر ڈاکٹروں نے بدھ سے غیر معینہ ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے ۔ ڈاکٹر امیت کھجوریہ کو بر طرف کرنے کے سرکاری فیصلہ کی کڑی مذمت کرتے ہوئے ریذڈنٹ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ فیس بک پر کی گئی پوسٹ نہ تو اشتعال انگیز تھی اور نہ ہی اس میں کالج انتظامیہ یا حکومت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ایسو سی ایشن صدر ڈاکٹر سوربھ کٹوچ نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ ڈاکٹر امیت نے حقیقت بیانی سے کام لیا ہے اور اس کے بعد غیر مشروط معافی بھی مانگ لی تھی ، انہیں برطرف کرنے کے بجائے تنبیہ کی جانی چاہئے تھی۔ برطرفی کے حکمنامہ کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں میڈیکل کالج کے ریذیڈنٹ ڈاکٹروں کی تنظیم ڈاکٹر امیت کے ساتھ کھڑی ہے اور اگر حکومت اگلے 48گھنٹے کے اندر ان کی برطرفی کو کالعدم قرار نہیں دیتی ہے تو تمام جونئر ڈاکٹر مرحلہ وارڈھنگ سے ہڑتال پر چلے جائیں گے۔’21مارچ سے ڈاکٹر اوپی ڈی، معمول کے اوپریشن اور اکیڈمک سرگرمیوں کا بائیکاٹ کریں گے اگر اس پر بھی مثبت رد عمل سامنے نہیں آیا تو 24مارچ سے جونئر ڈاکٹر ایمرجنسی خدمات کا بھی بائیکاٹ کر دیں گے۔ دریں اثنا ڈاکٹر امیت کمار جو ایس آر او 525کا پہلا شکار بنائے گئے ہیں نے بتایا کہ انہیں متعلقہ وزیر کو سوال کرنے کی پاداش میں برطرف کیا گیا ہے ۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے وزیر صحت کے پوسٹ پر ایک عام آدمی کی حیثیت سے رد عمل ظاہر کیا تھا جس کے بعد وزیر کے پی آر او نے مجھے دھمکیاں دیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’مجھے کوئی بھی وضاحت دینے کا موقعہ نہیں دیا گیا ، پوسٹ کے دو روز بعد اظہار وجوہ کا نوٹس ملا اور اگلے دو دن کے بعد برطرفی کا حکمنامہ تھما دیا گیا‘۔ ریذیڈنٹ ڈاکٹروں کی تنظیم نے پرنسپل جی ایم سی کو باقاعدہ خط لکھ کر مجوزہ ہڑتال کے بارے میں مطلع کیا ہے ، اس خط کی کاپیاں پرنسپل سیکرٹری ہیلتھ کے علاوہ وزیر صحت کے او ایس ڈی اور وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔