سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 13؍جولائی کے مجوزہ پروگرام پر قدغن لگانے، دیگر آزادی پسند رہنماؤں کو مسلسل اپنے گھروں اور پولیس اسٹیشنوں میں نظربند رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی دہشت گردی اور سرکاری غنڈہ گردی کا بدترین مظاہرہ ہے، جو ریاست میں بدامنی اور اتھل پتھل میں اضافے کا باعث بن رہا ہے اور اس سے حالات دن بدن دھماکہ خیز صورت اختیار کررہے ہیں۔ قائدین نے ہندنواز سیاستدانوں کے فوجی حصار میں مزارِ شہداء جانے اور وہاں گُلباری کرنے کو ڈرامہ بازی اور منافقانہ طرزِ عمل قرار دیا اور کہا کہ ان لوگوں نے 13؍جولائی کے شہداء کی قربانیوں کے ساتھ بے وفائی کی ہے اور ان کے مقدس خون کا سودا کرکے کُرسیٔ اقتدار کو گلے لگایا ہے۔قیادت کو مشترکہ پروگرام کے مطابق مزارِ شہداء جانے کا پروگرام تھا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ آج جب 13؍جولائی کے شہداء کی یاد منانے کا دن تھا، ان کے حقیقی وارثین آزادی پسند لیڈروں کو اپنے گھروں یا جیلوں میں نظربند رکھا گیا اور انہیں مزارِ شہداء تک جانے کا موقعہ فراہم نہیں کیا گیا۔ اس حکومتی طرزِ عمل کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے اور نتائج کے اعتبار سے بھی یہ کوئی دانشمندانہ اقدام نہیں ہے۔ اس سے لوگوں کا غصہ روز بروز بڑھ رہا ہے اور وہ گُھٹن محسوس کررہے ہیں۔قائدین نے پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس اور دوسری ہندنواز تنظیموں کے ان لیڈروں کو ہدفِ تنقید بنایا جو آج کے دن فوج اور پولیس کی مدد سے مزارِ شہداء پر جانے اور وہاں گُلباری کرنے کی رسم پالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض سیاست کاری اور مکاری ہے اور اس کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔