سیکولر ازم والوںنے مذہب کے نام پر لوگوںکو بھڑکایا | بی جے پی کبھی بھی برادریوں کے درمیان تفریق نہیں کرتی:ڈاکٹر جتیندر

عظمیٰ نیوزسروس

اندروال//ضلع کشتواڑ کے اندروال اسمبلی حلقہ میں چھاترو کے دور دراز علاقوں اور دیگر مقامات پر انتخابی مہم چلاتے ہوئے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کبھی بھی برادریوں کے درمیان تفریق نہیں کرتی ہے اور سب کے لیے مناسب حصہ داری کو یقینی بناتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی واحد پارٹی ہے جو ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں کے لیے باوقار زندگی کو تحفظ اور خوف کے بغیر یقینی بنا سکتی ہے۔حلقہ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حقیقی معنوں میں واحد سیکولر پارٹی ہے کیونکہ اس کی اخلاقیات بغیر کسی امتیاز اور امتیاز کے سب کے لیے انصاف اور منصفانہ کھیل کا درس دیتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ سیکولرازم کے نعرے لگاتے ہیں وہ درحقیقت مذہب کے نام پر لوگوں کو بھڑکا کر انہیں بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ وہ خود کسی مذہب یا عقیدے کے پابند نہیں ہیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ ہمیشہ ایک مسلمان کو سچا مسلمان اور ہندو کو سچا ہندو بننے کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ اگر ان میں سے ہر ایک اپنے اپنے مذہب کی وفاداری سے پیروی کرتا ہے تو ہمیں خود بخود ہر ایک کے لیے محبت اور بھائی چارے کے جذبات کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ “سیکولرازم” کی بیان بازی میں ملوث ہیں، وہ درحقیقت کسی مذہب کے وفادار نہیں ہیں اور اس لیے وہ نہ تو سچے ہندو ہیں اور نہ ہی سچے مسلمان ۔اندروال اسمبلی حلقہ کی مسلسل پسماندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس علاقے کے عام لوگ کانگریس اور نیشنل کانفرنس سے پوچھیں کہ ان کے ایم ایل اے منتخب ہونے کے باوجود تمام وسائل اور مرکزی امداد کو دوسرے علاقوں میں کیوں موڑ دیا گیا۔ یہاں سے اور ریاستی کابینہ میں وزیر بنے۔بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اندروال حلقہ کے لیے یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ وہ پوری دنیا کے سامنے یہ ثابت کرے کہ اس علاقے کے عام لوگوں کی آواز پہلی بار جموں وکشمیر اسٹیٹ اسمبلی میں بی جے پی ایم ایل اے کی آواز کے ذریعےکے ہال میں گونجے۔

۔370ہٹنے کے بعد890مرکزی قوانین کانفاذ | 205کاخاتمہ اور130میں ترامیم سے ہرسماج کوملاانصاف:وائی وی شرما

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی نے کہاکہ سنکلپ پتر2024کامقصد قطار میں کھڑے آخری شخص تک پہنچنے کاعزم اور معاشرے کے ہرشخص کے معیارِ حیات کوبہتربناناہے اور سماج کے غریب اورپچھڑے طبقے کوایک خوشحال زندگی جینے کاموقع فراہم کرناہے کیونکہ جموں وکشمیرسے دفعہ370کے خاتمے کے بعد 890مرکزی قوانین کے نفاذ،جموں وکشمیرکے205قوانین کوہٹانے اور130میں ترامیم کے بعد یہاں لوگوں کوتمام آئینی حقوق ملے ہیں اورجموں وکشمیرمیں بھاجپاسرکاربننے کے بعد ایک زبردست بدلاؤ دیکھنے میں آئیگا۔ جموں میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان وائی وی شرما نے الیکشن میڈیاسینٹر میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی واحد جماعت ہے جس نے سنکلپ پترمیں سماج کے ہرطبقے کاخاص خیال رکھاہے اورجموں وکشمیرمیں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت بننے کے بعد غریبوں وپچھڑے طبقے کے لئے بے شمار فلاحی اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں لوگوں کو 370 ہٹنے کے بعد ہر طرح کی سہولیات ملی ہیں کیونکہ یہاں دفعہ370ہٹنے کے بعد 890 مرکزی قوانین لاگو ہوئے اور205 پرانے ریاستی قانون ختم کئے گئے جبکہ 130 قوانین میں ترمیم کی گئی تاکہ سماج کے ہر طبقے کو سہولیات ملیں۔اُنہوں نے کہاکہ ستربرسوں سے اپنے حقوق سے محروم سماج کے مختلف طبقوں کوان کے آئینی حقوق دئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں ہر گھر نل سے جل،مفت بجلی،سوریہ مفت بجلی یوجناشروع کی گئی۔ اُنہوں نے کہاکہ سنکلپ پترمیں بجلی اور پانی کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے جامع اسکیم شروع کی جائے گی اور صارفین کو راحت دی جائے گی۔اُنہوں نے مغربی پاکستانی مہاجرین، کم آمدنی والے کنبوں کے لئے فلاحی اسکیمیں، 10کلو چاول ایک کلو چینی، مزدوروں کو بہتر اجرت، ڈیلی ویجروں کو مناسب اجرت واُن کے مسائل کاازالہ کیاجائے گا۔اُنہوں نے مزیدکہا کہ معذوروں،بیواؤں اور بزرگوں کو پنشن ایک ہزار سے بڑھاکر3ہزارکی جائے گی۔حادثاتی بیمہ، مہاراجہ ہری سنگھ بیمہ یوجنا، زمین کے حصول کی صورت میں مناسب معاوضہ کے علاوہ غریب اور و پچھڑے لوگوں کا سنکلپ پتر میں خاص خیال رکھا گیا ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ایس سی، ایس ٹی طبقہ کے خلاف مظالم کی روکتھام کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے اور قوانین کے نفاذ میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔اُنہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کا سنکلپ پتر سب سے الگ ہے کیونکہ ہم سماج کے کسی طبقے کو پیچھے نہیں دیکھ سکتے اور یہاں بھاجپاحکومت بننے کے بعد زبردست تبدیلی کا آپ مشاہدہ ہوگا اورجموں وکشمیرکوایک جدیدریاست بنایاجائیگا۔

یہ پرامن جموں وکشمیرمودی کاہے اورمودی کاہی رہے گا:ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی | عبداللہ،مفتی،گاندھی خاندان کامشترکہ نشانہ بھاجپاہے،ترقی کااِن کے پاس کوئی ایجنڈانہیں

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمانِ اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے عبداللہ، مفتی، گاندھی اورانجینئررشیدپرجموں وکشمیرمیں علیحدگی پسندی، دہشت گردی کوہوادینے کاالزام عائدکرتے ہوئے واضح کیاکہ امن وامان کے ساتھ ترقی کی راہ پرتیزی سے گامزن جموں وکشمیروزیراعظم مودی کاہے اورمودی کاجموں وکشمیررہے گا کیونکہ عوامی مسائل پرچناؤلڑنے والی واحد جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی ہے اوریہ شیر ہے جس کا تین چارگیدڑ مل کر کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔سیٹھی نے ریاست کویوٹی بنانے کیلئے بھی تین خاندانوں کوذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہاکہ امن وامان بحال کرنے کیلئے مودی سرکارکوسخت فیصلہ لیناپڑا۔وہیں پارٹی ترجمان ارون گپتا نے کانگریس۔نیشنل کانفرنس اتحاد اورپی ڈی پی سے پوچھاہے کہ کیاان کے پاس ملی ٹینسی وعلیحدگی پسندی کوبڑھاوادینے کے علاوہ کوئی ترقی کامدعانہیں ہے؟۔یڈوکیٹ سنیل سیٹی ترجمانِ اعلیٰ بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیرنے الیکشن میڈیا سینٹر میں ترجمان ارون گپتا(انچارج الیکشن میڈیاسینٹر)،ابھِجیت جسروٹیاورمیڈیا انچارج ڈاکٹر پردیپ مہوتراکے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرمیں چناوی میدان کافی دیرسے سج گیاہے جہاں وار او رپلٹ وار چل رہی ہے جس سے چناوی مہم عروج پر ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ کشمیرمیں دیکھیں تو تین بڑی جماعتیں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس۔کانگریس الائنس، پی ڈی پی یا انجینئر رشیدکی اے آئی پی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ جماعتیں کشمیرمیں لڑ رہی ہیں اور جموں خطہ میں بھی یہی سیاسی جماعتیں ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ ان کااپناکوئی عوامی فلاح وبہبود کاترقی کاکوئی ایجنڈانہیں اورتینوں جماعتوں کامشترکہ نشانہ بھارتیہ جنتاپارٹی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ان سب کا مشترکہ نشانہ صرف بھارتیہ جنتاپارٹی ہے اور این سی، پی ڈی پی،کانگریس اورانجینئر رشید کی آپس میں دوڑ لگی ہوئی ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کیخلاف کون زیادہ بات کرتا ہے۔اُنہوں نے کہاکہ یہ تینوں جماعتیں بھاجپامخالف، ملک مخالف اور علیحدگی پسندی،دہشت گردی کے حق میں بات کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ صرف بھارتیہ جنتاپارٹی ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو لوگوں کے مدعوں اور ترقی کی بات کرتی ہے جبکہ اس کے برعکس یہ تینوں بھاجپا کیخلاف متحد ہیں اور علیحدگی پسندی کے حق میں ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ عمرعبداللہ،محبوبہ اورانجینئر رشید کے نشانے پربھاجپاہے اور یہ زیادہ سے زیادہ ملک مخالف بات کرنے کی دوڑمیں لگے ہیں۔اُنہوں نے کہا’’یہ لوگ زیادہ سے زیادہ علیحدگی پسندوں کو خوش کرنے کے جدوجہدمیں ہیں،لیکن ملی ٹینسی کو خوش کرنے سے یہ جموں وکشمیرکے لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اوربڑابیان دینے کی کوشش میں ہیں تاکہ اس بنیاد پرانہیں ووٹ ملے‘‘۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے واضح کیاکہ یہ نیاجموں وکشمیروزیراعظم نریندرمودی کی انتھک کوششوں سے تعمیرہواہے جہاں ملی ٹینسی، پتھربازی، علیحدگی پسندی اور ہڑتالوں کانہیں بلکہ امن،ترقی،خوشحالی اور سیاحت کادورہے اوریہ نیاجموں وکشمیرمودی کاہے اورمودی کارہے گا،اسے کوئی واپس تباہی کے دلدل میں نہیں دھکیل سکتا۔اُنہوں نے کہا’’یہ مفتی،عمر،رشید چاہتے ہیں مستقبل میں جموں وکشمیرمودی کانہیں رہے گا،یہ ان کی کوشش ہے لیکن ہم جموں وکشمیرکے عوام کو کہناچاہتے ہیں کہ کشمیر آج بھی مودی کا جموں وکشمیرہے اور آنے والے وقت میں بھی مودی جی کاہی رہے گا‘‘۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹی نے ریاست کویوٹی میں تبدیل کرنے کے لئے بھی کے لئے بھی نیشنل کانفرنس۔پی ڈی پی اور کانگریس کوذمہ دارٹھہراتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرکودہشت گردی میں جھونک دیاگیاتھاجہاں علیحدگی پسندوں کی دہلی دربارمیں آؤبھگت ہواکرتی تھی،تب کے وزیراعظم یاسین ملک جیسوں کی دعوتیں کیاکرتے تھے اور اس قدر تباہی اور علیحدگی پسندی کی سوچ کے دلدل سے جموں وکشمیرکوباہرنکالنے کیلئے ریاست سے یوٹی میں تبدیل کرنے کاایک بڑافیصلہ لیناپڑا۔اُنہوں نے کہاکہ حالات کوبہتر بنانے کے لئے کبھی بڑے فیصلے لینے پڑتے ہیں اور دائمی امن ومان قائم کرنے کے لئے اس سے بھی سخت اقدامات اُٹھانے پڑے توبھاجپابالکل بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی۔

این سی۔کانگریس نے قبائلیوں کی 75 سال تک نظر اندازکیا:کھٹانہ

عظمیٰ نیوزسروس

اندروال//اندروال اسمبلی حلقہ سے پارٹی کے امیدوار کے سلسلے میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے، بی جے پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی انجینئر غلام علی کھٹانہ نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس پر سخت حملہ کیااور اس اتحاد پر قبائلی کمیونٹیز 75 سال سے زائد عرصے سے پسماندہ کرنے کا الزام لگایا۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندرا سنگھ کے ہمراہ چھاترومغل میدان اور اندروال میں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کھٹانہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کی تعریف کی، اور اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے ہندوستان کے قبائلیوں کے لیے سماجی و اقتصادی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔کھٹانہ نے این سی اور کانگریس پر برسوں کی نظر اندازی اور بدانتظامی کا الزام لگاتے ہوئے اپنی تنقید میں کوئی لفظ نہیں کہا۔ کھٹانہ نے کہا، “سات دہائیوں تک، این سی کانگریس اتحاد نے جموں و کشمیر پر خاندانی مفادات کے ساتھ حکومت کی، قبائلیوں کا استحصال کیا، انہیں سائے میں رکھا، اور انہیں ان حقوق سے محروم رکھا جس کے وہ حقدار تھے‘‘۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ قبائلی برادریوں کو معاشرے کے حاشیے پر رکھا گیا ہے، جن کے پاس ترقی کے لیے بہت کم مواقع ہیں اور نہ ہی بہتر معیار زندگی۔یہ صرف مودی حکومت کی دور اندیش پالیسیوں کے تحت ہی ہے کہ قبائلی ایک روشن مستقبل دیکھ رہے ہیں‘‘۔ایم پی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح این سی-کانگریس کی جوڑی نے جان بوجھ کر قبائلی برادریوں کی حالت زار کو نظر انداز کیا، بنیادی سہولیات جیسے کہ تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے میں ناکام رہے۔کھٹانہ نے کہا “کئی دہائیوں سے، انہوں نے قبائلیوں کو اندھیرے میں رکھا ہے، انتخابی فائدے کے لیے ان کی کمزوریوں سے جوڑ توڑ کر رہے ہیں۔ این سی کانگریس خاندانوں نے پسماندہ طبقوں کے درمیان پائی جانے والی جہالت سے فائدہ اٹھایا، جنہیں غریب حالات میں اپنا پیٹ پالنے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا،‘‘ ۔بی جے پی لیڈر نے کانگریس اور این سی پر ان کی موقع پرستانہ سیاست پر مزید تنقید کی اور الزام لگایا کہ ان پارٹیوں نے قبائلی برادریوں کو ووٹوں کے لیے کوئی ٹھوس فائدہ پیش کیے بغیر ان کا استحصال کیا ہے۔ کانگریس اور این سی نے 75 سال تک کھوکھلے وعدے کئے۔ انہوں نے قبائلیوں کو محض ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا اور ان کی ترقی کی کبھی پرواہ نہیں کی۔کھٹانہ نے یقین ظاہر کیا کہ اندروال اور جموں و کشمیر بھر میں قبائلی برادری اپنی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے بی جے پی کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ این سی اور کانگریس کے “خالی وعدوں” کو مسترد کریں اور مودی حکومت کی ان پالیسیوں کی حمایت کریں جو شمولیت، ترقی اور بااختیار بنانے کو ترجیح دیتی ہیں۔

جموں وکشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بی جے پی کا ہی ہوگا: رویندر رینا

عظمیٰ نیوزسروس

جموں/ارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر لیڈر اور نوشہرہ حلقے کے امیدوار رویندر رینا نے دعویٰ کیا کہ جموں وکشمیر میں اگلی سرکار بھاجپا کی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت بھاجپا کی لہر چل رہی ہے اور سماج کا ہر طبقہ بی جے پی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے بیتاب ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے نوشہرہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔رویندر رینا کے مطابق پارلیمانی چناو میں جموں وکشمیر میں ریکارڈ ووٹنگ درج ہوئی اور ہمیں پورا یقین ہے کہ اسمبلی انتخابات میں ماضی کے سبھی ریکار ڈ ٹوٹ جائیں گے۔انہوں نے کہا :’گزشتہ دس برسوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں جموں وکشمیر میں امن ، شانتی اور خوشحالی واپس لوٹ ا?ئی جبکہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں تعمیر وترقی کا جال بھی بچھایا گیا۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت یقینی ہے کیونکہ جس طرح سے پارٹی کے ساتھ لوگ جڑ رہے ہیں اس سے یہ عیاں ہے کہ اگلی سرکار بھاجپا کی ہی ہوگی۔رویندر رینا کا مزید کہنا تھاکہ بی جے پی کے کارکن اس وقت گھر گھر الیکشن مہم چلا رہے ہیں اور لوگوں کو بھاجپا امیدواروں کے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔ان کے مطابق گزشتہ دس برسوں کے دوران مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا جال بچھانے ، لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا۔بی جے پی کے سینئر لیڈر نے کہاکہ مقامی سیاسی پارٹیوں کے کھوکھلے نعروں سے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔