جموں//ریلیف آرگنائزیشن (ایم) کی طرف سے اپنی نوعیت کے پہلے پہل میںریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن کمشنر (ایم) کے کے سدھا کی طرف سے اعلان کردہ برین چائیلڈ’’ ولیو گندَو‘‘ کے عنوان سے سیکرٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، اِمداد ، باز آباد کاری اور تعمیر نو ناظم ضیاء نے مائیگرنٹ کیمپ جگتی میں ایک سپورٹس کارنیول کا اِفتتاح کیا۔سدھا نے کارنیوال کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ 5 روزہ کارنیوال 19 ؍دسمبر سے 23 ؍دسمبر 2022 ء تک منعقد کیا جا رہا ہے جس میںزائد اَز 1000 مائیگرنٹ بچے/کھلاڑی، لڑکے اور لڑکیاں 14 مختلف کھیلوں میں حصہ لیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ این جی او جگر فاؤنڈیشن کے تعاون سے پیرا گیمز کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں زائداَز 86 پیرا ایتھلیٹس میں حصہ لیں گے۔کارنیول کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ ریلیف ڈیپارٹمنٹ نے کھیل میدان جگتی میں پیرا ایتھلیٹس کے لئے خصوصی وہیل چیئر ریسنگ ٹریک تعمیر کیا ہے جو کہ جموںوکشمیر یوتی میں ان کے لئے بنائی گئی واحد سہولیت ہے۔ یہ پہل مختلف محکموں جیسے سیاحت ، اَمورِ نوجوان و کھیل کود ، اِنفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ،اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز، این جی اوز رائزنگ ایتھلیٹس آف جے اینڈ کے اور جگر فائونڈیشن کے اِشتراک سے کامیا ب رہی ہے۔ناظم ضیاء خان نے بچوں کی حوصلہ اَفزائی ، بااِختیار بنانے اور ان کی بہترین صلاحیتوں کو تیار کرنے کے اقدام پر ریلیف آرگنائزیشن کی تعریف کی ۔اُنہوں نے جموںوکشمیر کے اُبھرتے ہوئے ایتھلیٹس کی طرف سے مائیگرنٹ بچوں میں کھیلوں کی حوصلہ اَفزائی، مائیگرنٹ کیمپوں کو مواقع اور جوش و جذبے کی جگہ بنانے کے لئے کئے گئے اشتراک اور اَچھے کام کی بھی سراہنا کی۔اُنہوں نے یقین دِلایا کہ اِس طرح کے اقدامات ایک باقاعدہ معاملہ رہیں گے ۔اِس تقریب میں کشمیری ثقافت اور روایات کی بھی نمائش کی گئی جس سے نوجوان پود کو اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اور لنگویجز سے روشنا س کیا گیا۔اِس موقعہ پر طلباء ، کھلاڑیوں ، اساتذہ ، کیمپ کے قیدیوں کے علاوہ اے سی ایل بھرت سنگھ ، سپیشل سیکرٹری سورج رکوال ، ڈائریکٹر فائنانس کلبھوشن ، ایس ایس پی جموں چندن کوہلی ، جوائنٹ ڈائریکٹر اِنفارمیشن جموں سپنا کوتوال اور مختلف شعبہ جات کے دیگر اَفسران موجود تھے۔ریلیف اینڈ رِی ہیبلٹیشن کمشنر نے لائن ڈیپارٹمنٹوں کے اِشتراک کے لئے ان کا شکریہ اَدا کیا ۔ اُنہوں نے کارنیول کو کامیاب بنانے میں ریلیف آڑگنائزیشن ( ایم ) کے اَفسران اور ملازمین کی ٹیم اور رائزنگ ایتھلیٹس اور جگر فائونڈیشن کے سندھیا کے رضاکاروں کی بھی ستائش کی۔