عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے ترجما ن اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے این سی ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئےکہاکہ یہ خطے کی سیاحت کے لیے نقصان دہ اور خطرناک ہے۔گردھاری لال رینا اور وائی وی شرما، ترجمان، جموں و کشمیر بی جے پی بھی اس پریس کانفرنس میں موجود تھے جس سے بی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں خطاب کیا گیا۔ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی نے سوال کیا کہ کیا این سی سیاحوں اور عام لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے روح اللہ کی ’خوف کی سیاست‘ کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے این سی سے روح اللہ کے بیان کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا۔سیٹھی نے کہا’’یہ بیان، جس میں ایم پی روح اللہ نے کہا کہ سیاحت کشمیر میں ثقافتی یلغار کا سبب بنتی ہے، جمہوری سیٹ اپ کے لیے خطرناک ہے۔ یہ امن اور ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔ کیا یہ این سی کی نئی سیاسی حکمت عملی ہے، جو تاریخی طور پر ’خوف‘ کی سیاست پر چلتی ہے۔ این سی کو بتانا چاہیے کہ کیا وہ اس بیان کے حق میں ہے؟‘‘۔انکامزید کہناتھا’’سیاحت کشمیر میں معیشت کی بنیادی بنیاد ہے۔ کشمیر میں سیاحت کی بحالی سے کشمیر میں خوشحالی آئی ہے جس سے کشمیریوں کی زندگی آسان ہو گئی ہے‘‘۔ سیٹھی نے کہا کہ این سی کے پاس وقتاً فوقتاً ایسی ’ڈھیلی توپوں‘ کی تاریخ رہی ہے جیسے کہ اس کے قائدین ایوان میں پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں اور اب یہ عوام مخالف بیان،یہ بیان سیاحت اور لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کے لیے ہے اس طرح کشمیر میں سیاحت پر مبنی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے،اگر اس بیان سے سیاحت کی صنعت متاثر ہوتی ہے، تو عمر عبداللہ کی قیادت میں این سی، اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نقصان کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ اگر این سی اپنے لیڈروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے، تو یہ پارٹی کے بیان کی منظوری ہے۔ یہ جموں و کشمیر میں ’سیاسی دہشت گردی‘ کا آغاز ہے۔ اس سیاسی دہشت گردی کو این سی حکومت کی جانب سے لوگوں میں ‘خوف کا احساس پیدا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔سیٹھی نے کہا کہ بی جے پی ایسے کسی بھی اقدام کی سختی سے مزاحمت کرے گی۔ بی جے پی کا واضح موقف یہ ہے کہ ایسے لیڈر کے خلاف قانونی اور سیاسی کارروائی کی جائے جو سیاحت کے شعبے کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے اور اس وجہ سے اس خطے میں معاشی سرگرمیاں تباہ ہو رہی ہیں۔