مظفرآباد//بھارتی زیر انتظام کشمیر کے سمبل میں 4بے گناہ کشمیریوں کو بھارتی فورسز کی جانب سے مارے جانے ، آئے روز وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ اور بلٹ کے استعمال کیخلاف انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام مرکزی ایوان صحافت کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ دھرنا میں وائس چیئرمین انٹرنیشنل فورم فار جسٹس مشتاق الاسلام ، پاسبان حریت چیئرمین عزیر احمد غزالی، پیپلزپارٹی کے سابق میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید میر، ہیومن رائٹس فورم کے قاری بلال احمد فاروقی، نمائندہ مہاجرین حمزہ شاہین سمیت مہاجرین و انصارکی کثیر تعداد موجود تھی۔ شرکاءاحتجاجی دھرنا نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ شرکاءاحتجاجی دھرنا نے پریس کلب سے برہان مظفر وانی شہید چوک میں ریلی کا انعقاد کیا۔ شرکاءنے کشمیر کے عوام سے دلی محبت کا اظہار کیا اور بے گناہ کشمیریوں کو مارنے پر عالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ غفلت قرار دیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مشتاق الاسلام نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام حدیں پار کردی ہیں ، نہتے مظلوم کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، گھروں پر چھاپے ، گرفتاریاں اور توڑ پھوڑ بھارتی فوج کا منہ بولتا ثبوت ہے جس پر عالمی انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو نوٹس لینا چاہےے۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ سمبل میں فورسز اہلکاروں نے چار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو اغواءکرنے کے بعد قتل کیااور انہیں جنگجو ، فدائین قرار دے کر ایک بہت بڑا جھوٹ بولاہے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کو بھارتی فوج کے ہاتھوں مارے جانیوالے ان چار نوجوانوں کا نوٹس لینا چاہےے۔ گزشتہ کئی دنوں سے (این آئی اے )کی جانب سے کشمیری آزادی پسند رہنماﺅں ، کارکنان، تاجران کے گھروں پر چھاپے مارنا ان کو حراساں کرنا بھارتی حکومت کا ایک اور اوچھا ہتھکنڈا ہے جسے کشمیری عوام کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
مزاحمتی جماعتوں کا خراج عقیدت
سرینگر//حریت (ع)ترجمان اور پیپلز فریڈم لیگ جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان نے سمبل بانڈی پورہ میںفورسز کے ساتھ تصادم آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے چار عسکریت پسندوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ خطے میں موجودہ بے چینی اور سیاسی عدم استحکام مسئلہ کشمیر کی پیداوار ہے اور جب تک اس مسئلہ کو کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطا بق حل نہیں کیا جاتا اس خطہ میں انسانی جانوں کا اتلاف ہوتا رہے گا۔ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے بھارتی حکمرانوں نے ہٹ دھرمی سے عبارت جو پالیسی اختیار کررکھی ہے ،اُس سے اس پورے خطے میں موجودہ کشیدہ صورتحال مزید ابتر ہو رہی ہے۔ترجمان نے پلوامہ میں گزشتہ رات فوج اور فورسز کے شبانہ چھاپوں اور گھر گھر تلاشی اور فورسز کی اس کارروائی کیخلاف عوامی احتجاج کو طاقت کے بل پر دبانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں بھی یہی عمل دہرایا گیا اور مختلف حیلے بہانوں سے لوگوں کو تختہ مشق بنایا گیا۔ادھر محمد رمضان خان نے کہا کہ دراصل کشمیر میں انسانی جانوں کا اتلاف کی بنیادی وجہ اس خطے میں سیاسی عدم استحکام اور مسئلہ کشمیر کا یہاں کے عوام کی امنگوں اور خواہشات کے مطا بق حل نہ ہونا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی ہے اور یہ کشیدہ صورتحال تب رہے گی جب تک بھارت اس ہٹ دھرمی کی پالیسی کو اختیار کرنا ترک نہیں کر دیتا ۔