محمد تسکین
بانہال // اتوار کو کٹرہ اور سرینگر ریلوے سٹیشنوں کے درمیان 22 بوگیوں والی ٹرین چلی ۔ حکام نے بتایا کہ کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے کے لیے نئی مکمل لائن پر پہلی کامیاب آزمائشی دوڑ مکمل کرلی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ ٹرین، جس میں 18 اے سی کوچ، دو سامان بردار اور دو انجن شامل تھے، صبح 8 بجے کے قریب کٹرہ ریلوے سٹیشن سے روانہ ہوئے۔ ریلوے حکام کی چوکسی نظروں میں کامیابی کے ساتھ چار گھنٹے کے اندر اپنی منزل تک پہنچ گئی۔کٹرہ اور سری نگر کے درمیان یہ پہلا ٹرائل رن تھا، اور ریلوے سیفٹی کے کمشنر (ناردرن سرکل)دنیش چند دیشوال کی جانب سے نئی تعمیر شدہ براڈ گیج لائن کو کھولنے کی اجازت دینے کے 6 دنوں کے اندر اندرکیا گیا۔انہوں نے 7 اور 8 جنوری کو ٹریک کے تفصیلی معائنہ کی بنیاد پر وزارت اور ریلوے حکام کو سات صفحات پر مشتمل ایک خط میں سامان اور مسافروں کی آمدورفت کی عوامی گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔سی آر ایس نے کٹرہ اور ریاسی سیکشن کے درمیان ایک موٹر ٹرالی کے ذریعے اور پیدل چلنے کے بعد نئی تعمیر شدہ بی جی لائن کے معائنہ کا حوالہ دیا، اس کے بعد کٹرہ سے بانہال تک پورے سیکشن پر اسپیڈ ٹرائل کیا گیا۔اس کے بعد انہوں نے مین لائن پر 85 کلومیٹر فی گھنٹہ اور ٹرن آئوٹ پر 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ قابل اجازت رفتار سے مسافروں اور مال بردار ٹریفک کے لیے سیکشن کو باقاعدہ کھولنے کی اجازت دی تھی۔4 جنوری کو کٹرا-بانہال سیکشن پر برقی ٹرین کا کامیاب ٹرائل رن کیا گیا۔ ریلوے نے پچھلے مہینے کے دوران ٹریک کے مختلف حصوں پر چھ ٹرائلز کیے ہیں، جن میں انجی کھڈ اور چناب پل کے دو بڑے سنگ میل شامل ہیں۔