عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//ہندوستان بھر میں جمعہ کو ہولی کا تہوار شان و شوکت کے ساتھ منایا گیا، جس میں لوگوں نے ایک دوسرے پر ‘گلال چھڑک کر اور مبارکبادی اور مٹھائیوں کا تبادلہ کرتے ہوئے تہوار میں بھیگے۔گھروں اور گلیوں میں رنگ برنگی نظر آئی جبکہ مہمانوں نے رنگ برنگے اور روایتی پکوانوں کی ضیافت کی۔ بیشتر بڑے شہروں میں صبح کے وقت پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلتی تھی جبکہ میٹرو سروس دوپہر سے کام کرنا شروع کر دیتی تھی۔جیسا کہ ہولی رمضان کے مقدس اسلامی مہینے کے دوران دوسرے جمعہ کی نماز کے ساتھ موافق تھی، کئی ریاستوں میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا تھا۔دہلی میں 25000سے زیادہ سکیورٹی اہلکار تعینات تھے۔ پولیس نے تقریباً 300حساس علاقوں کی سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرونز سے کڑی نگرانی کی۔ٹریفک اور سٹی پولیس کے اہلکاروں نے مشترکہ ناکے لگائے اور بڑے چوراہوں پر خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئیں تاکہ نشے میں ڈرائیونگ اور ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔اتر پردیش کے سنبھل میں، جو مغل دور کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے بعد 24نومبر کو فسادات پھوٹنے کے بعد سے کشیدہ ہے، سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جشن پرامن طریقے سے گزرا۔حکام نے بتایا کہ ہولی کے موقع پر سنبھل شہر میں روایتی ‘چوپائی کا جلوس(جلوس)بھی نکالا گیا۔ نماز جمعہ 2:30بجے مسجد میں ادا کی گئی۔پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے تین درجے حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ ریپڈ ایکشن فورس (RAF)بٹالینز نے شہر میں فلیگ مارچ کیا۔
ثقافتی ورثے کی علامت:مرمو/اتحاد کے رنگوں کو گہرا کرے گا: مودی
امت شاہ ،راجناتھ، کھڑگے،نڈا، راہل اور پرینکاکی مبارکباد
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//ملک بھر میں رنگوں کا عظیم تہوار ہولی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی،وزیر دفاع راجناتھ سنگھ ،کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد اہم رہنمائوں نے عوام کو مبارکباد پیش کی اور محبت، بھائی چارے اور اتحاد کے پیغام کو عام کرنے کی اپیل کی۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بھی جمعہ کو ہولی کے مبارک موقع پر سب کو مبارکباد دی۔”رنگوں کے تہوار ہولی کے پرمسرت موقع پر تمام ہم وطنوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ خوشی کا یہ تہوار اتحاد، محبت اور ہم آہنگی کا پیغام دیتا ہے۔ یہ تہوار ہندوستان کے قیمتی ثقافتی ورثے کی علامت بھی ہے۔ اس مبارک موقع پر، آئیے ہم سب مل کر مدر انڈیا کے تمام بچوں کی زندگیوں کو مسلسل ترقی، خوشحالی اور خوشی کے رنگوں سے بھرنے کا عہد کریں، “صدر مرمو نے ایکس پر پوسٹ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تہوار کے لیے مبارکباد پیش کی اور ہم وطنوں کی زندگیوں میں خوشی اور مسرت کے لیے دعا کی۔وزیر اعظم نے ایکس پر پوسٹ کیا’’میں آپ سب کو ہولی کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ خوشی اور مسرت سے بھرا یہ تہوار ہر ایک کی زندگی میں نیا جوش اور توانائی پیدا کرے گا اور ہم وطنوں کے درمیان اتحاد کے رنگوں کو بھی گہرا کرے گا‘‘۔ہولی کی مبارکباد دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، “خوشی، جوش اور رنگوں کے تہوار ‘ہولی’ پر تمام ہم وطنوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ دعا ہے کہ رنگوں کا یہ تہوار آپ سب کی زندگیوں میں مسلسل خوشحالی، ترقی اور خوشحالی لائے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی جمعہ کو ہولی کے متحرک موقع پر اپنی مبارکباد پیش کی اور عوام کی خوشی اور صحت کیلئے دعا کی۔ہولی کے پرمسرت تہوار پر آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ خوشی، خوشی اور نئی توانائی کی علامت یہ تہوار آپ کی زندگی کو خوشیوں اور اچھی صحت کے رنگوں سے بھر دے، یہی میری خواہش ہے۔ آپ کی ہولی خوشگوار اور محفوظ ہو۔کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے ایکس پر لکھا’’ ہولی، تنوع کا جشن ہے۔ یہ تہوار خوف، نفرت، حسد اور امتیازی سلوک کو ختم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ہولی ہمیں رنگوں کی گوناگونی سے لطف اندوز ہونے کی تحریک دیتی ہے۔ تمام اہل وطن کو ہولی کی دلی مبارکباد۔ آئیے ہم اپنے کثیر الثقافتی سماج کو رنگوں، یکجہتی اور بھائی چارے کی روح سے بھر دیں اور ہم آہنگی و محبت کے عزم کا اعادہ کریں‘‘۔راہل گاندھی نے اپنے پیغام میں لکھا’’ آپ سب کو ہولی کے مقدس تہوار کی دلی مبارکباد۔ رنگوں کا یہ تہوار آپ کی زندگی میں نئی امید، نیا جوش اور بے شمار خوشیاں لے کر آئے‘‘۔پرینکا گاندھی نے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا’’ رنگ، جوش، ولولہ، خوشی، بھائی چارہ، برابری اور میل جول کے عظیم تہوار ہولی کی دلی مبارکباد۔ ہولی کھیلتے وقت ہر کسی کو محبت سے گلے لگائیے اور اپنے خاندان، سماج اور تمام اہل وطن کے ساتھ خوشیاں بانٹیے۔ آپ سب کیلئے ہولی مبارک ہو‘‘۔بی جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے اہل وطن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے لکھا’’ تمام اہل وطن کو ہولی کی دلی مبارکباد اور نیک خواہشات۔ میں دعا کرتا ہوں کہ یہ رنگوں کا تہوار آپ کی زندگی میں جوش، خوشی اور ولولہ بھر دے۔ سبھی خوشحال، ترقی یافتہ اور خوش نصیب ہوں‘‘۔
سنبھل سے دہلی تک الرٹ، حساس علاقوں میں پولس فورس تعینات
عظمیٰ نیوز سروس
لکھنو//64سال بعد ہولی اور رمضان کا جمعہ ایک ساتھ پڑ رہا ہے۔ جمعہ اور ہولی کے موقع پر ایسی سیاسی باتیں کی گئیں کہ ہر شہر میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کو بڑے پیمانے پر فلیگ مارچ کرنا پڑا۔ آج ہندوستانی عوام کے ذہن میں تہوار کی خوشی کم اور خوف زیادہ نظر آ رہا ہے۔ ہولی کا تہوارجہاں سب کے لئے خوشیاں لاتا ہے وہیں رمضان کے مہینے میں لوگ روزہ رکھ کر اپنے ان بھائیوں کا احساس دل میں رکھتے ہیں جو مجبوری میں کھانا وغیرہ نہیں کھا پاتیاور ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ایسے میں یوپی سمیت ملک کے کئی شہروں میں پولیس ہائی ایلرٹ پر ہے، سنبھل سے لے کر دہلی تک پولس حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کر رہی ہے۔ وہ اس بات کی مشق بھی کر رہی ہے کہ اگر کوئی سماج دشمن عنصر کچھ بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس سے کیسے نمٹا جائے۔صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ مساجد کو ترپال سے ڈھانپنا پڑا ہے۔ ہندوستان بھائی چارے کا ملک ہے، یہ بار بار یاد دلانا ہوگا۔ کہیں سیاسی اقتدار حاصل کرنے کے لئے ہم ملک کیتانے بانے کو تو نقصان نہیں پہنچا رہے۔یہ معاملہ اتر پردیش کے سنبھل سے شروع ہوتا ہے، جہاں گزشتہ سال نومبر میں شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر تشدد پھوٹ پڑا تھا اور سنبھل دونوں برادریوں کے درمیان تنازعات کا مرکز ہے۔ جب سنبھل میں ہولی قریب آتی ہے تو سنبھل کیکے ایک پولیس اہلکار کا بیان آتا ہے کہ سال میں 52 جمعہ ہوتے ہیں اور ہولی صرف ایک بار ہوتی ہے۔ یوپی کے سنبھل سے آنے والے اس بیان نے پورے ملک کی سیاست کو آگ لگا دی ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس پولیس اہلکار کے بیان کی تائید کی۔