محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کے درجنوں علاقوں میں بارشوں اور طوفانی ہواوں نے تباہی مچائی ہے اور لوگوں کی املاک اور سرکاری عمارتوں کو شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ ضلع رام بن کے بانہال ، ٹھٹھاڑ ، نوگام ، رتنباس ، شابنباس ، چاپناڑی ، ٹھاچی امکوٹ ، وگن ، کھڑی مہو منگت ، ترگام ،بزلہ ، رامسو ، نیل۔ دھنمستہ ، چکہ سربگھنی ، پوگل پرستان سینا بتی ، مالیگام ، نرتھیال ، رام بن ، گول سنگلدان ، بٹوٹ اور راج گڑھ کے علاقوں میں گزشتہ تین روز سے جاری بارشوں اور تیز و تند ہواؤں نے تباہی مچا دی ہے اور دو سو سے زائد رہائشی مکانوں ، ایک درجن کے قریب سکولوں ، ایک ہسپتال عمارت اور ایک مسجد کو نقصان پہنچا ہے اور زمین کے کھسکنے کیوجہ سے درجنوں رہائشی مکانوں کو نکلنے کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور کئی رہائشی مکانوں کی دیواریں بھی زمین کے دھنسنے کی وجہ سے نکل گئی ہیں۔ بارشوں اور تیز ہوا کی تباہ کاری کی وجہ سے کئی رہائشی مکانات ناقابل رہائش ہوگئے ہیں اور لوگوں نے محفوظ مقامات پر پناہ لی ہے۔ پی ایم جی ایس وائی کی طرف سے زیر تعمیر اکڑال، بنگارہ ، سرن۔ سراچی سڑک کی کھدائی کی وجہ سے نرتھیال اور سرن کھڑی کی بستی کے درجنوں رہائشی مکانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور کئی لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل کئے گئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اکڑال۔ نرتھیال سڑک کی کھدائی کی وجہ سے درجنوں مکانوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور نورالدین گوجر، بشیر احمد گوجر ، محمد حنیف ، کاکا خان ، میر حسین ، محمد یوسف وغیرہ کے مکانات خطرے کی زد میں آگئے ہیں اور اس کے علاوہ مزید دو درجن مکانات کو خطرہ ہے۔ انہوں نے پی ایم جی ایس وائی کے ایکسین اور ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن سے اس معاملے کی طرف توجہ دینے اور رہائشی مکانوں کو بچانے کیلئے حفاظتی دیواروں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔