پلوامہ // راجپورہ پلوامہ میں فوج کی جانب سے دو مقامی نوجوانوں کا شدید ٹارچر کرنے کے خلاف منگل کو دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے۔مظاہرین نے پلوامہ کیلر روڑ کو بند کر کے فوج کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرین نے دھرنا دیکر ملوث فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔مدثر احمد اور محمد آصف وانی نامی 2نوجوانوں کو اتوار کے روز اس وقت کیلر سے واپس آرہی ایک فوجی پارٹی نے دبوچ لیا جب ایک روز قبل نزدیکی گائوں بیلو میں توڑ پھوڑ کے خلاف لوگ پتھرائو کرنے پر اتر آئے تھے۔فوجی اہلکار گاڑیوں سے نیچے اترے اور انہوں نے جانوروں کی طرح دونوں نوجوانوں کو ڈنڈوں سے پیٹنا شروع کیا اور تب تک پیٹتے رہے جب تک نہ دونوں نیم مردہ ہوگئے۔منگل کو مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دوسرے روز بھی احتجاج کیا۔ زخمی نوجوانوں کو سرینگر میں علاج و معالجہ کرایا گیا ہے۔علاقے میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران ہر قسم کا کاروبار معطل رہا۔ ایک پولیس آفیسر نے کہا کہ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ معاملے کو دیکھا جائے گا۔فوجی ترجمان نے اس ضمن میں کہا کہ فوج نے کسی کی مارپیٹ نہیں کی۔