عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// شیرکشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام جے کے ایگری میڈ سائنس کانگریس منگل کو یونیورسٹی کے شالیمار کیمپس میں شروع ہوئی۔جے کے ایس ٹی اینڈ آئی سی، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی، جموں کشمیر گورنمنٹ اور جے کے ریسرچ کنسورٹیم کے اشتراک سے ’بائیو اکانومی ٹو ون ہیلتھ‘ کے عنوان اس کانفرنس منعقد ہورہی ہے۔کانفرنس کا مقصد خوراک کی پیداوار کے موجودہ نظام اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر جامع طور پر غور و فکر کرنا ہے۔
مستقبل کی زراعت اور مستقبل کیلئے تیار صحت کے شعبے کیلئے ایک روڈ میپ مرتب کریں۔یہ تقریب اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جہاں زراعت اور میڈیکل سائنسز کے ماہرین سماجی ترقی اور ایک صحت کے اہم مقاصد کے لیے تعاون کر رہے ہیں اور اپنے خیالات کو شامل کر رہے ہیں۔کمشنر سکریٹری محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، سوربھ بگھت، جو افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، نے مستقبل کیلئے تیار زراعت اور طبی صحت کے بارے میں بات کرنے کیلئے زراعت اور طبی سائنس کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کیلئے سکاسٹ کے اختراعی اقدام کی تعریف کی۔ ۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو نئی شکل دینے اور اسٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے سائنس کانگریس سے ٹھوس سفارشات حاصل کرنے پر اعتماد کا اظہار کیا۔سکاسٹ کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے ملک کے پہلے اس طرح کے پروگرام کی میزبانی کرنے پر بے حد مسرت اور اعزاز کا اظہار کیا۔ یہ تقریب زراعت، طبی سائنس، بائیو میڈیکل ریسرچ، آیوش، اور یونانی میڈیسن کے ماہرین کو اکٹھا کر کے علاقائی اہمیت کے چنیدہ مسائل پر تبادلہ خیال اور غور و فکر کرنے کیلئے ملک کی بایو اکانومی کو نئی شکل دینے کے مجموعی مقصدکیلئے منعقد ہورہی ہے۔ پروفیسر تیج پرتاپ سابق وائس چانسلر سکاسٹ ،پروفیسر ایم ایس کھورو نامور ڈاکٹر اور سابق ڈائریکٹرسکمز، ڈاکٹر سریدھر بھلامودی چیف جنرل منیجرنبارڈ، ڈاکٹر امیش متل پدما بھوشن وچیئرمین اور سربراہ اینڈو کرینالوجی MAX سپر اسپیشلٹی ہسپتال، ڈاکٹر ظہیر احمد ڈائریکٹر جنرل، CCRU نئی دہلی اور پروفیسر محمد اشرف گنائی صدر JKRC بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے اور مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔پروفیسر ہارون نائیک ڈائریکٹر ریسرچ سکاسٹ نے کانفرنس کے بارے میں حاضرین کو آگاہ کیا اوریونیورسٹی میں جلد ہی شروع ہونے والے اسکول آف پبلک ہیلتھ کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر سلیم خان نے تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور پہل کرنے والی پہلی یونیورسٹی ہونے پر SKUAST کی تعریف کی۔