جموں و کشمیر کو ترقی کی ضرورت ہے، سازشوں کی نہیں چنائو370والوں اور مودی کے ترقیاتی ایجنڈا حامیوں کے مابین لڑائی:چگ

 عظمیٰ نیوزسروس

سانبہ //بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر ناتھ دھامی نے سانبہ میں ایک روڈ شو اور بڑے عوامی جلسے کی قیادت کی، جہاں چگ نے شیخ عبداللہ کی قیادت والی حکومت کے دور کی سازشوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس وقت دو آئین اور دو جھنڈے نافذ تھے، اور کس طرح جَن سنگ کے بانی، شیا ماپرساد مکھرجی کو شیخ عبداللہ کے دور حکومت میں گرفتار کیا گیا تھا۔چگ نے کہا’’شیخ عبداللہ کی طرف سے قائم کردہ جھوٹی کہانی آج بھی جاری ہے، اور ان کے وارث آج بھی دفعہ 370کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں‘‘۔

 

انہوں نے شرکاء سے درخواست کی کہ وہ اس انتخاب کو غور سے دیکھیں، اور پوچھا’’کیا ہم پریم ناتھ ڈوگرا کے اصولوں کی حمایت جاری رکھیں، یا شیخ عبداللہ کی سازشوں کے جال میں پھنس جائیں، جو جموں وکشمیر کو دفعہ 370اور 35(اے) کی زنجیروں میں جھکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں؟ کیا جموں وکشمیرکو آگے بڑھنے کی ضرورت نہیں ہے؟‘‘۔انہوں نے فاروق عبداللہ کی دفعہ 370 اور 35A کی بحالی کی کوششوں پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو جھنڈوں کی واپسی کا مطالبہ آئین کو کمزور کرے گا جو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے متعارف کروایا تھا۔ انہوں نے کہا’’یہ انتخاب صرف این سی، کانگریس، اور پی ڈی پی کے خلاف مقابلہ نہیں ہے۔ یہ ان لوگوں کے درمیان لڑائی ہے جو 370کو واپس لانا چاہتے ہیں اور ان لوگوں کے درمیان جو نریندر مودی کی ترقیاتی ایجنڈا کے حامی ہیں‘‘۔چگ نے اختتام پر عوام سے بی جے پی کے امیدوار، سرجیت سنگھ سلاتھیا کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔