نئی دہلی// جموں و کشمیر میں جلد ہی سہ سطحی پنچایتی سسٹم قائم کرکے وہاں ایک نئی نوجوان سیاسی قیادت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں بااختیار بنایا جائے گا اور ترقی اور سرمایہ کاری کے ایک پرعزم پروگرام کو نافذ کیا جائے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے انچارج رام مادھو نے یہاں نیشنل یونین آف جرنلسٹس کے صحافیوں کے وفد کے ذریعہ گذشتہ سال5 اگست کے بعد جموں و کشمیر کے آنکھوں دیکھا حال پر مشتمل ایک رپورٹ کا اجراء کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔’کشمیر کا سچ‘ کے عنوان سے اس رپورٹ میں وادی کی تاریخ’ مندروں اور کشمیری پنڈتوں کی صورت حال، دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی جڑیں اور ان کا سماجی اور سیاسی اثر، دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کی صورت حال، مقامی لوگوں اور نوجوانوں کی امنگیں وغیرہ موضوعات پر مضامین شامل ہیں۔ رام مادھو نے کہاکہ آئین کی دفعہ 370اور 35 اے ختم کیے جانے کے بعد گذشتہ سات ماہ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے رویے نے ملک کو متاثر کیا ہے ۔ مرکز کے زیر انتظام ریاست میں سیکورٹی فورسیز کی تعیناتی کم ہونے کے باوجود تقریباً پوری طرح سے امن قائم رہا ۔ خود کو کشمیر کا’مائی باپ ‘سمجھنے والے لیڈروں کی گرفتاری کے خلاف کوئی مظاہر ہ نہیں ہوا۔ عوام نے یہ بتادیا کہ وہ دفعہ 370 کے بعد زندگی کا تجربہ کرنے کے بعد اس کی حمایت یا مخالفت کا فیصلہ کریں گے ۔اس لیے ملک کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ انہیں ترقی اور خوشحالی کا موقع ملے ۔