جموں و کشمیر میں مزید 12نرسنگ کالج قائم ہونگے: اتل ڈلو

سرینگر //ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اتل ڈلو نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پچھلے 2سال کے دوران 1500نرسوں کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے جبکہ مرکزی معاونت سے قائم ہونے والے مزید 12نرسنگ کالجوں میں داخلوں کو سلسلہ آئندہ سال شروع ہوگا۔ مادر مہر بان انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ ریسرچ کے 7ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اتل ڈلو نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ پوری دنیا کے طبی عملہ میں 50فیصد نرسیں موجود ہیں اور ان نرسوں کی وجہ سے ہی ہم عالمی وباء کے دوران لوگوںکی جان بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کو اپنے اہل وعیال نے چھوڑا اور کوئی بھی ان کے پاس جاننے کو تیار نہیں تھا ، تب یہی نرسیں ان مریضوں کے ساتھ رہ کر انکی جانیں بچاتے رہے‘۔ ڈلو نے کہا کہ جہاں تک طبی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے اور افراد کی قوت فراہم کرنے کا تعلق ہے تو سرکار اس حوالے سے کئی اقدامات کررہی ہے۔ اتل ڈلو نے کہا کہ نرسنگ کالجوں میں عملہ کی کمی کا تعلق ہے تو گذشتہ 2سال کے دوران 1500نرسوں کی تقررری عمل میں لائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ان 1500میں 1000نرسوں کو 5نئے میڈیکل کالجوں میں تعینات کیا گیا ہے جبکہ 400نرسوں کو جموں اور سرینگر میں قائم کئے گئے 2ڈی آر ڈی او اسپتالوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں پہلے ہی 3نرسنگ کالج قائم کئے گئے ہیں لیکن مرکزی معاونت والی ایک اور اسکیم کے تحت جموں و کشمیر میں مزید 12نرسنگ کالج قائم ہونگے اور اُمید ہے کہ آئندہ سال سے ان کالجوں میں داخلوںکا آغاز کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نرسنگ کالجوں میں پہلے بی ایس سی نرسنگ کاداخلہ کیا جائے گا۔ تقریب میں ڈائریکٹر سکمز صورہ ڈاکٹر اے جی آہنگر ، ڈین سکمز صورہ ڈاکٹر او جی شاہ، پرنسپل مادر مہر بان نرسنگ اینڈ ریسرچ پروفیسر دلشاد وانی اور دیگر مہمانوں نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب کے اختتام پر گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور فائنانشل کمشنر تل ڈلو نے طلبہ میں انعامات و اسناد تقسیم کئے ۔