عظمیٰ نیوزسروس
راجستھان// وزیر برائے جل شکتی جاوید احمد رانا نےاُدے پور راجستھان میں منعقدہ دوسری آل اِنڈیا سٹیٹ منسٹرز کانفرنس برائے پانی میں’’ فلڈ پلیننگ زونز‘‘ کے موضوع پر ایک سیشن کی مشترکہ صدارت کی۔اِس موقعہ پر جاوید احمد رانا نے خطاب کرتے ہوئے فلڈ پلین زوننگ کے طریقہ کار کو اَپنانے پر زور دیا تاکہ سیلاب کے نقصانات کو کم کیا جا سکے اور عوام کے لئے ایک محفوظ اور مستحکم ماحول فراہم کیا جا سکے۔اُنہوں نے کہا ،’’ جموں و کشمیر میں فلڈ پلین زوننگ پر تیزی سے کام جاری ہے اور یہ کام وزارت آبی وسائل کی جاری کردہ رہنما اصولوں کے مطابق کیا جا رہا ہے۔‘‘ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام ساختی اور غیر ساختی اقدامات کے امتزاج سے مؤثر سیلابی انتظام کے ہدف کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے‘‘۔یہ دو روزہ کانفرنس (18 سے 19 ؍فروری) نیشنل واٹر مشن، وزارت جل شکتی کے تحت منعقد کی گئی، جس کا موضوع ’’ واٹر ویژن@ 4047 ۔اے واٹر سیکیور نیشن ‘‘ تھا۔جاوید احمد رانا کی زیرِ صدارت ہونے والے سیشن میں دریاؤں اور ساحلی علاقوں کے مربوط انتظام، بیسن لیول پلاننگ، پانی اور زمین کے اِستعمال کی منصوبہ بندی اور فلڈ پلین ڈیولپمنٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اُنہوںنے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر بار بار آنے والے سیلاب کا مشاہدہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں ایک جامع فلڈ مینجمنٹ پلان تشکیل دیا گیا ہے تاکہ اس چیلنج سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔اُنہوں نے کہا کہ زمین کے منصفانہ اِستعمال ، سیلاب کے اثرات کو کم کرنے اور ساتھ ہی عوامی بھلائی کے لئے زمین کی ضرورت کے ساتھ خطرات کو متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا،’’فلڈ پلین زوننگ صرف پابندیوں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ریگولیٹ کرنے کے بارے میں ہے تاکہ لوگوں، املاک اور فطرتک کی حفاظت کو اوّلین ترجیح دی جائے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر حکومتوں کو سیلاب کے انتظام کے بنیادی مقاصد جیسے نقصان کو کم سے کم کرنا ، قدرتی سیلاب سے بچاؤ ، دیرپا ترقی کی حوصلہ افزائی کرنا اور معاشی اخراجات کو کم کرنا ہے۔اُنہوں نے سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لئے جموں و کشمیر حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جدید گیج سٹیشنز نصب کئے ہیں جو موبائل ایپ کے ذریعے عوام سمیت تمام شراکت داروں تک ریئل ٹائم فلڈ ڈیٹا پہنچاتے ہیں۔ایک او اہم پیش گوئی کا ٹو ل جسے اِنٹگریٹیڈ آپریشن فورکاسٹنگ سسٹم (آئی او ایف ایس) کے نام سے جانا جانے جاتا ہے عالمی بینک کی مالی اعانت سے چلنے والی جے ٹی ایف آر پی کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ اِس میں سیلاب کی پیش گوئی کی گئی حد اور گہرائی کے ساتھ سیلاب کے نقشے بھی فراہم کئے گئے ہیں جو خطرے سے دوچار علاقوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کرتے ہیں تاکہ انتظامیہ ضرورت پڑنے پر کمیونٹیوںکے انخلا سمیت فعال اقدامات کرسکے۔وزیر جاوید احمد رانانے ریاستوں اور یوٹیزکے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے اس اہم کانفرنس کے انعقاد کے لئے وزارت آبی وسائل کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم مل کر سیلاب کے تباہ کن اثرات کو کم سے کم کرنے اور واٹر سیکیور انڈیا @ 2047کے ویژن کو حاصل کرنے کے لئے مستقبل کی سمت کام کرسکتے ہیں۔