عظمیٰ نیوز سروس
جموں//سابق ہندوستانی ہیڈ کوچ اور کرکٹر روی شاستری نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں میں کھیلوں کے میدان میں بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے، اور کہا کہ نوجوانوں اور لیجنڈز کو ملنے والے مواقع مستقبل میں کھیلوں میں انہیں کافی فائدہ پہنچائیں گے۔وہ لیجنڈز لیگ کرکٹ کے پہلے میچ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے جو جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منی پال ٹائیگرز اور تویام حیدرآباد کے درمیان کھیلا جا رہا تھا۔ شاستری نے 1987 میں کشمیر کے اپنے آخری سفر کو یاد کیا جب انہوں نے سری نگر میں آسٹریلیا کے خلاف ایک بین الاقوامی میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے کہا، “یہاں بہت بڑا ٹیلنٹ ہے، لیکن نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کے لیے نمائش اور مواقع کی ضرورت ہے۔” انہوں نے نوٹ کیا کہ کشمیر میں گرائونڈ اچھی طرح سے تیار ہوا ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ میچوں اور تربیت کے مسلسل مواقع ضروری ہیں۔شاستری نے کہا کہ مجھے یہاں آکر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔ 1987 سے یہاں کوئی بین الاقوامی کھیل نہیں کھیلا گیا۔ اس لیے یہاں آنا اور لوگوں کی دلچسپی دیکھنا بہت معنی رکھتا ہے۔ نوجوانوں اور لیجنڈز کو جو موقع دیا جا رہا ہے وہ یقینا مستقبل کی کرکٹ میں انہیں بہت فائدہ دے گا۔ اس کے علاوہ بھیڑ بہت پرجوش ہے اور مجھے امید ہے کہ مزید لوگ یہاں کھیل سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئیں گے۔جب عمران ملک سے ہندوستانی قومی ٹیم میں غیر موجودگی کے بارے میں پوچھا گیا تو شاستری نے اسکواڈ کے اندر سخت مقابلے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے ملک کی صلاحیتوں کی تعریف کی لیکن اس بات پر زور دیا کہ نوجوان پیسر کو اپنی جگہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا، “عمران کو آنے والے چیلنج کا علم ہے، لیکن اس میں واپسی کرنے کا ہنر ہے۔”شاستری نے سینئر کھلاڑیوں سے سیکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو باہر آنے اور میچ دیکھنے کی ترغیب دی۔