جموںوکشمیر اور لداخ میں قومی لوک عدالت کاانعقاد

 سرینگر//کوڈ مثبت معاملات میں قابل ذکر کمی کے بعد جموں وکشمیر لیگل سروسز اتھارٹی اور لداخ لیگل سروسز اتھارٹی نے جموں وکشمیر اور لداخ کے مرکزی علاقوں میں قومی لوک عدالت کا انعقاد کیا۔چیف جسٹس ، جموں و کشمیر کے ہائی کورٹ اور سرپرست اعلیٰ ، جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی ، پنکج میتھل نے جے اینڈ کے ہائی کورٹ میں ایگزیکٹو چیئرمین ، جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی ، جسٹس علی محمد ماگرے، جسٹس سنجے دھر اور جسٹس سنجیو کمار کی موجودگی میں کیا۔دریں اثنا ، ہائی کورٹ کے لیگل سروسز کمیٹی کے چیئرمین ، جسٹس تشی ربستان نے ، ہائی کورٹ کے جموں ونگ میں قومی لوک عدالت کا افتتاح کیا۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں قومی لوک عدالت کے دوران ، 477 مقدمات اٹھائے گئے ، جن میں سے 36 مقدمات نمٹائے گئے اور 8486460 روپے کی تصفیے کی رقم اکٹھی کی گئی۔قبل ازیں چیف جسٹس پنکج میتھل نے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس سرینگر میں قومی لوک عدالت کا افتتاح بھی ایگزیکٹو چیئرمین جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی اور ضلعی سرینگر کے انتظامی جج جسٹس علی محمد ماگرے ، جموں و کشمیر کے جج ہائی کورٹ جسٹس سنجے دھر اور جسٹس سنجیو کمار کی موجودگی میں کیا۔ڈسٹرکٹ کورٹ سرینگر میں واقع لوک عدالت کا انعقاد سرینگر کے پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد اکرم چوہدری کی صدارت میں ہوا۔ضلع کورٹ کمپلیکس ، سری نگر میں کل نو بنچ تشکیل دیئے گئے تھے۔اس موقع پر چیف جسٹس میتھل نے کہا کہ تنازعات کے حل کے متبادل نظام میں سے ایک ایک موثر طریقہ ہے اور مقدمہ بازی کرنے والے افراد کو عدالتوں کے ذریعہ جب لوک عدالت میں حصہ لیا جانا چاہئے اور اس میں حصہ لینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "لوک عدالت میں دونوں جماعتیں جیت کے مقام پر خوشی خوشی گھر چلی گئیں"۔جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا کہ لوک عدالت انصاف کی تیز تر فراہمی کے ساتھ سستی ہے جو کاموں کے بوجھ کو کم کرنے میں عدالتوں کی بھی مدد کرتی ہے جس کی وجہ سے وہ مزید سنجیدہ معاملات کو دیکھنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی عدالتی فیس نہیں ہے اور اگر عدالتی فیس پہلے ہی ادا کردی گئی ہے تو ، رقم واپس کردی جائے گی بشرطیکہ تنازعہ لوک عدالت میں طے ہوجائے۔سکریٹری ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی سرینگر نور محمد میر نے سرینگر میں قومی لوک عدالت کو مرتب کیا۔ڈسٹرکٹ کورٹ سری نگر میں ، خوشگوار تصفیہ کے لئے مجموعی طور پر 5036 مقدمات چلائے گئے ، جن میں سے 3908 مقدمات نمٹائے گئے۔ اس کے علاوہ ، ایم اے سی ٹی سری نگر نے 27307769 / روپے معاوضے کے طور پر دیئے اور 15235484 / روپے ٹریفک چالانوں سمیت مختلف عدالتوں نے آبادکاری کی رقم کے طور پر اکٹھا کیا ہے۔جموں و کشمیر میں دن بھر قومی لوک عدالت کے دوران ، 128 بنچوں کے ذریعہ جموں و کشمیر کے مرکز UT کی مختلف عدالتوں میں 32601 مقدمات چلائے گئے۔ ان میں سے 24778 مقدمات نمٹا دیئے گئے تھے اور اس کے لئے 506075876 شہری ، فوجداری ، مزدوری تنازعات ، بجلی اور پانی کے بلوں ، اراضی کے حصول ، خاندانی معاملات ، چیک بے عزتی اور بینک ریکوری کے معاملات میں بطور معاوضہ / تصفیے کی رقم کے طور پر دیئے گئے۔اسی طرح ، لداخ میں 8 بنچوں کے ذریعہ مجموعی طور پر 608 مقدمات اٹھائے گئے اور 493 مقدمات نمٹائے گئے اور ایک لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم ادا کی گئی۔ سول ، مجرمانہ ، مزدوری تنازعات ، بجلی اور پانی کے بلوں کے معاملات ، اراضی کے حصول ، خاندانی معاملات ، چیک بے عزتی اور بینک ریکوری کیسز میں معاوضہ / تصفیہ کی رقم کے طور پر 35984519 سے نوازا گیا۔ایم کے شرما ، ممبر سکریٹری جے اینڈ کے اور لداخ لیگل سروسز اتھارٹیز نے جوڈیشل آفیسرز ، سیکریٹریوں ڈی ایل ایس اے ، ایڈوکیٹس ، انشورنس کمپنیوں اور بینکوں کے نمائندوں ، عدالتوں اور قانونی خدمات کے اداروں کے عملہ کے علاوہ مقدمات کے معاملات میں معاملات نمٹانے کے لئے عملی اقدام کے لئے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق جموں کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کے چیئرمین جسٹس علی محمد ماگرے نے ایگزیکٹو چیئرمین جسٹس سنجیو کمار شکلا اور جسٹس سنجے دھر کی موجودگی میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس گاندربل میں قومی لوک عدالت کا افتتاح کیا۔اس موقع پر جسٹس علی محمد ماگرے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک عدالت کے انعقاد کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقے کو مفت قانونی خدمات کی فراہمی ہے تاکہ وہ معاشی یا دیگر معذوریوں کی وجہ سے انصاف سے محروم نہ رہ سکیں۔انہوں نے کہا کہ لوک عدالت قانونی نظام کو چلانے میں مدد فراہم کرتی ہے ، مساوی مواقع کی بنیاد پر انصاف کو فروغ دیتی ہے۔انہوں نے اس موقع پر موجود فریقین پر زور دیا کہ وہ مخالفانہ قانونی چارہ جوئی کا سہارا لینے کے بجائے مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے معاملات حل کریں۔انہوں نے کہا کہ لوک عدالتیں پیسوں اور وقت کی بچت کا سب سے سستا طریقہ ہے جو تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کرتے ہیں اور امید ہے کہ مقدمات کو جلد نمٹانے کے لئے مزید مقدمات لوک عدالتوں کے پاس بھیجے جائیں گے۔قومی لوک عدالت کے تحت ڈسٹرکٹ کورٹ گاندربل میں ایک جبکہ منصف کورٹ کنگن میں تین بینچ تشکیل دیئے گئے تھے۔اس دوران قومی لوک عدالت بینچ کے سامنے مجموعی طور پر 384 مقدمات اٹھائے گئے جن میں 152 مقدمات دوستانہ تصفیہ کے ذریعے طے پائے جبکہ 22 لاکھ 86 ہزار 950 روپے بینک اور دیگر مقدمات میں تصفیہ کے طور پر وصول کئے گئے ۔پلوامہ سے نمائندے سید اعجاز نے اطلاع دی ہے کہ پانپور اور ترال میں قومی لوک عدالتوں کے دوران متعدد معاملات کو افہام وتفہیم کے ذریعے حل کیا گیا جبکہ اس دوران ہزاروں روپئے کا جرمانہ وصول کیا گیا ۔ ترال میں 335کیس اٹھائے گئے جن میں279کیس نمٹائے گئے ۔ لوک عدالت میں لوگوں نے دلچسپی دکھا کر افہام وتفہیم کے ذریعے سے کیس حل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ۔اس دوران یہاں 53550روپے کاجرمانہ وصول کیا گیا ۔ ادھر پانپور میں بھی ایک لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف نوعیت کے108کیس اٹھائے گئے۔ ان تمام معاملات کو افہام تفہم سے حل کیا گیا اور 25700روپے جرمانہ وصول کیا گیا ۔ اوڑی سے ظفر اقبال نے اطلاع دی ہے کہ اوڑی کے کورٹ کمپلکس اوڑی میں سب جج اوڑی و چیئرمین تحصیل لیگل سروسز تھارٹی اوڑی الطاف حسین خان کی صدارت میں قومی لوک عدالت کا انعقاد کیا گیا جس دوران مختلف نوعیت کے 92کیس اٹھائے گئے اور62کیس موقعہ پر ہی افہام تفہیم کے ساتھ حل کئے گئے۔لوک عدالت کے دوران 7,400روپے کا جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔