عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // گزشتہ رات سب ڈویژن تھنہ منڈی کے علاقے کھبلاں میں غریب شخص غلام نبی ولد محمد شفیع، رہائشی وارڈ نمبر 7 طوطہ موڑہ بھروٹ، کی سوکھی گھاس میں اچانک آگ لگنے سے ساری گھاس راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی۔ یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ رات پیش آیا، جس میں غلام نبی کا ایک گھوڑا بھی شدید زخمی ہوا۔ متاثرہ شخص غلام نبی ایک غریب کسان ہے جو مال مویشی پال کر اپنی روزی کماتا ہے۔ آگ لگنے کے بعد اس کے پاس مویشیوں کیلئے چارے کا کوئی بندوبست نہیں رہا۔ اس نقصان سے اس کی معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق علاقہ کے مرد و خواتین نے بھرپور کوشش کی کہ آگ پر قابو پایا جا سکے، لیکن پانی کی کمیابی کے باعث وہ ناکام رہے۔ بہروٹ کے نمبردار عرفان مرزا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں فائر سروس نہ ہونے کی وجہ سے نقصان میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا “پچھلے 10 سالوں سے تھنہ منڈی میں فائر سروس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، مگر انتظامیہ اس مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔”معروف سماجی کارکن حاجی مقبول احمد رینہ نے بھی اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے مسائل کو نظر انداز کرنا سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ غریبوں کے ساتھ اس طرح کے سلوک کے پیچھے جان بوجھ کر غفلت برتی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’’اگر حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ ’مودی ہے تو ممکن ہے‘، تو پھر ریاستی گورنر انتظامیہ کو غریب عوام کے مسائل کیوں نظر نہیں آتے؟‘‘۔واقعے کے بعد علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ تھنہ منڈی میں فوری طور پر فائر سروس کا بندوبست کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’فائر بریگیڈ کی گاڑی جب تک راجوری سے تھنہ منڈی پہنچتی ہے، تب تک سب کچھ راکھ ہو چکا ہوتا ہے‘‘۔ علاقہ مکینوں نے ضلع انتظامیہ اور گورنر انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر تھنہ منڈی میں فائر سروس فراہم کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔ یہ واقعہ انتظامیہ کی غفلت شعاری اور عوامی مطالبات کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ ہے۔ اس سانحے نے ایک بار پھر تھنہ منڈی میں فائر سروس کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ مزید نقصان سے بچنے کے لئے فوری طور پر عملی اقدامات کیے جائیں۔