سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری کے دور دراز گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری کے باعث ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں تین بہن بھائی اور ایک عمر رسیدہ رشتہ دار انتقال کر گئے، جبکہ مزیدتین بہنیں ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔یہ گاؤں جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کی کوٹرنکہ سب ڈویژن میں واقع ہے، جہاں حالیہ ہفتوں میں پراسرار بیماری سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ پہلے ہی دو خاندانوں کے8افراد اس بیماری کی وجہ سے اپنی جان گنوا چکے ہیں، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے، جس نے اپنے 3بچوں کی موت کے بعد دم توڑ دیا تھا۔تازہ واقعہ میں حکام کے مطابق، اتوار کی دوپہر سے 4افراد انتقال کر گئے، جن میں نبیلہ اختر (5سال)، ان کے بڑے بھائی ظہور احمد (14سال) اور محمد معروف (8سال) کے علاوہ ان کے عمر رسیدہ مامومحمد یوسف شامل ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ان بچوں کو ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کنڈی لایا گیا، جہاں سے انہیں جی ایم سی ایسوسی ایٹیڈ ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں، اتوار کو دو بچوں کو جی ایم سی جموں سے منسلک ایس ایم جی ایس ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ چار دیگر کو بعد ازاں ریفر کیا گیا۔اس دوران تین بہنیں، یاسمین اختر (16سال)، صفینہ کوثر (12 سال)، اور زبینہ کوثر (10سال) جموں ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جبکہ پیر کو ان کے ماموں محمد یوسف کو بھی علامات ظاہر ہونے پرہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ لقمہ اجل بن گئے۔اس واقعے کے بعد، محکمہ صحت کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم گاؤں میں موجود ہے، جس کی سربراہی ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں، ڈاکٹر راجیش منگوترا کر رہے ہیں۔ ٹیم میں مختلف ڈاکٹرز اور میڈیکل کالج کے ماہرین شامل ہیں، جو متاثرہ علاقے میں طبی معائنہ، سیمپلنگ، اور رابطے کی ٹریسنگ کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں، قومی سطح کی ٹیم، جس میں نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول ،انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور چنئی کے ایک معروف ادارے کے ماہرین شامل ہیں، آئندہ ایک دو دنوں میں علاقے کا دورہ کرے گی۔اب تک ان اموات کی وجہ واضح نہیں ہو سکی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ لوگ بے صبری سے سیمپلنگ رپورٹس کے منتظر ہیں تاکہ بیماری کی اصل وجہ سامنے آ سکے اور اس کا سدباب ممکن ہو سکے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس بیماری کو پہلے فوڈ پوائزننگ سمجھا گیا تھا، لیکن مسلسل اموات نے معاملے کی سنگینی کو بڑھا دیا ہے، اور حکام تمام ممکنہ وجوہات کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔