سرینگر//سوموار کی شام دیر گئے فورسز پر جنگجوئوں کے حملے کی زد میں بیرونی ریاست سے تعلق رکھنے والے سیاحوں سے بھری ایک بس آنے سے6سیاح ہلاک جبکہ12دیگر زخمی ہوگئے ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق یہ سیاح بالہ تل سے جموں جارہے تھے اور یاترا کانوائے کا حصہ نہیں تھے ۔اس سلسلے میں پولیس نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاہے کہ جنگجوئوں نے بٹنگواننت ناگ میں پہلے پولیس بی پی بنکر پر حملہ کیا جس کے جواب میں فائرنگ کی گئی اور اس میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا ۔بیان کے مطابق اس واقعے کے بعد جنگجوئوں نے پولیس ناکہ کھنہ بل پر حملہ کیا یہاں بھی جوابی فائرنگ کی گئی ۔اس موقعے پر سیاحوں سے بھری ایک بس گولیوں کی زد میں آگئی جس میں18سیاح زخمی ہوگئے ۔زخمیوں میں 6افراد مارے گئے جبکہ دیگر زخمیوں کا علاج و معالجہ کیا جارہا ہے ۔پولیس بیان کے مطابق یہ بس بالہ تل سے جموں کی طرف جارہی تھی اور کانوائے کا حصہ نہیں تھی ۔اس سے قبل آئی جی پی کشمیر نے بھی اس بات کی وضاحت کی کہ جنگجوئوں کا نشانہ کوئیمسافر گاڑی نہیں بلکہ فورسز اور پولیس پارٹی تھی اور بدقسمتی سے اس حملے کی زد میں بیرونی مسافروں سے بھری یہ بس بھی آگئی ۔مارے گئے مسافروں کا تعلق ریاست گجرات سے بتایا جارہا ہے ۔
حملہ کشمیریت پر کاری ضرب:وزیراعلیٰ
سرینگر// وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اننت ناگ میں یاتریوں پر ہوئے جنگجویانہ حملے پر زبردست صدمے اور غم وغصے کااظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یاتری کشمیر کے معزز مہمان ہیں اوریہ جرم کرنے والوں نے ریاست کے تمدن اور مذہبی رواداری کی روایت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے ۔واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ ہر صحیح الفکر کشمیری کو اس ذہنیت کے خلاف اٹھ کھڑا ہوجانا چاہئے ۔یہ نہ صرف ہمارے مہمانوںپر حملہ ہے بلکہ کشمیر اور کشمیریت پر کاری ضرب ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں جتنی جلد ہوسکے اس تشدد کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔وزیراعلیٰ نے مہلوکین کے کنبوں کے ساتھ دلی ہمدردی کااظہارکرتے ہوئے زخمی یاتریوں کو مکمل بہتر علاج کے ساتھ ساتھ مکمل حفاظت میسر رکھے جانے کی ہدایت دی .
حملہ کشمیری اقدارکے منافی :مزاحمتی قیادت
سرینگر//متحدہ مزاحمتی قیادت نے اننت ناگ میں امر ناتھ یاتریوں کی ہلاکت پر زبردست رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میںاس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔قیادت نے کہا ہے کہ یہ واقعہ کشمیری اقدار کے بالکل خلاف ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امر ناتھ یاترا طویل عرصے ہر سال پُر امن طور پر جاری رہی ہے اور یہ آئیندہ بھی رہے گی۔ قیادت نے واقعہ پر زبردست رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جان بحق ہونے والوں کے کنبوں کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ادھر ایک بیان کے ذریعے سالویشن مومنٹ کے سربراہ ظفر اکبر بٹ نے بھی اس واقعہ پرزبردست رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر فاروق رنجیدہ
سیاح ہمارے مہمان
سرینگر// ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نیبٹینگو اننت ناگ میں ہوئے حملے میں 6سیاحوں کی موت پر گہرے صدمے اور دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ریاستی سیاحوں حملہ کشمیرکی صدیوں پرانی بھائی چارے کی روایت پر حملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ باہر سے سیاحت اور یاترا پرآنے والے لوگ یہاں ہمیشہ محفوظ رہے ہیں اور یہاں انہیں مہمانوں کی حیثیت حاصل ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ کشمیر میں مذہبی بھائی چارے کی روایت بہت قدیم اور مضبوط رہی ہے اور کشمیری عوام نے شدید بحران میں اس روایت کو نہ صرف زندہ رکھا ہے بلکہ اسکی حفاظت بھی کی ہے ۔انہوں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے افراد کے کنبوں کے ساتھ ہمدردی کااظہار کیا ہے ۔انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ جاری امرناتھ یاترا پیش نظر سیکورٹی کے مناسب اور معقول انتظامات پر بھر پور توجہ مرکوز کی جائے ۔