عظمیٰ نیوزسروس
جموں/ /نوجوان گوجری شعراء و ادباء ‘حلقہ اہل قافلہ ‘ کے ایک وفد نے ممبر پارلیمنٹ میاں الطاف احمد لاروی اور کابینہ وزیر برائے قبائیلی امور،جل شکتی اور جنگلات و ماحولیات جاوید احمد رانا سے الگ الگ نشستوں میں مفصّل ملاقاتوں کے دوران گوجری زبان و ادب سے جڑے مختلف معاملات اور چیلجز سے لیڈران کو واقف کرواتے ہوئے ان کے ازالے کے لئے توجہ مرکوز کروائی۔ اس سلسلے کی پہلی ملاقات بدھ کی شام کو میاں الطاف احمد سے ان کی رہایش گاہ واقع بٹھنڈی جموں میں منعقد ہوئی۔وفد نے ممبر پالیمنٹ سے زبان و ادب سے جڑے مختلف معاملات اور مسائیل پر ایک پُرسکون ماحول میں سیر حاصل گفتگو کی اور کئی طرح کے مسائیل کو اُن کے سامنے اجاگر کیا اور ان کے حل کی مانگ رکھی۔ میاں الطاف احمد نے خندہ پیشانی سے ان کے مسائیل سنے اور ان پر غور و حوض کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے نوجوان ادیبوں کو اپنی آراء اور تجاویز سے بھی نوازا اور کئی تاریخی واقعات کی نشاندہی کرواتے ہوئے ان کو اکابرین گوجری ادب کی نقشِ راہ پر گامزن رہنے کی تجویز دی نیز ادب کے شعبے میں ارباب اہلِ قافلہ کی مختلف کاوشوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کو سراہا۔ میاں الطاف احمد نے زبان کو فروغ دینے کے لئے نئی کھیپ کے قلمکاروں کی کاوشوں میں مزید وسعت کیلئے بھی اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ دریں اثناء جمعرات کی صبح اسی سلسلے کی ایک اور کڑی کے طور پر اِن ادبی کارکنان نے کابینہ وزیر جاوید احمد رانا سے بھی ایک ملاقات کر کے ان کے سامنے گوجری زبان کی ترقی اور فروغ کیلئے حکومت کو سنجیدہ ہونے کی اپیل کی اور علاقائی زبانوں خاص کر گوجری اور پہاڑی زبانوں کو سکولی نصاب کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں میں متعارف کرنے کی پر زور مانگ کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے زبانوں کو درپیش مسائیل خاص طور پر گوجری جیسی اہم زبان کے فروغ کے لئے کابینہ وزیر کے سامنے اپنی تجاویز اور مطالبات رکھے۔ اس موقعے پر جاوید رانا نے بڑی دلچسپی کے ساتھ نوجوانوں کے مسائیل کو سنا اور ان کو حل کرنے کا یقین دلایا اور ادیبوں اور شاعروں کو سماج کا ایک حساس حصّہ بتاتے ہوئے اُن کی مختلف سطحوں پر جاری سرگرمیوں کی اچھے الفاظ میں سراہنا کی۔