سرینگر//راج بھون سرینگر میں امر ناتھ جی شرائین بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر امنگ نرولہ اور ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں 29 جون سے شروع ہونے والی امر ناتھ جی یاترا کے سلسلے میں کوڑا کرکٹ کو جمع کر کے اسے ٹھکانے لگانے کے ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی ۔ شرکاءنے بیت الخلاو¿ں کے رکھ رکھاو¿ ، کوڑا کرکٹ جمع کرنے ، بال تل اور نون ون کے ایس ٹی پیز کے رکھ رکھاو¿ اور کئی دیگر معاملات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقعہ پر فیصلہ لیا گیا کہ یاترا کے دوران پیدا ہونے والے کوڑا کرکٹ سے پی ڈی اے ، ایس ڈی اے اور شرائین بورڈ بالترتیب اپنے اپنے علاقوں میں نمٹیں گے ۔ میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ جدید طرز کے دو ایس ٹی پی بال تل اور نون ون کے بنیادی کیمپوں میں وقف کئے گئے ہیں ۔ یاترا کے دوران ان ایس ٹی پیز کی لگاتار نگرانی کی جائے گی اور ان کی کارکردگی کو پرکھنے کیلئے نمونے بھی حاصل کئے جائیں گے ۔ امنگ نرولہ نے دو بنیادی کیمپوں اور یاترا روٹوں پر سائین بورڈ نصب کرنے کی ہدایت دی جن پر ماحولیات کو تحفظ کرنے اور اسے آلودگی سے بچانے کے پیغامات درج ہوں گے ۔ شرائین بورڈ نے اس ضمن میں پہلے ہی تفصیلی جانکاری جاری کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام کوڑا کرکٹ کو نزدیکی ڈسٹبینوں میں جمع کیا جانا چاہئے ۔ سی ای او نے گاندر بل اور اننت ناگ اضلاع کے ترقیاتی کمشنروں ، پی ڈی اے اور ایس ڈی اے کے چیف ایگزیکٹو افسروں اور جنرل منیجر ایس اے ایس بی پر زور دیا کہ وہ کوڑا کرکٹ کو الگ الگ زمروں میں رکھنے کے کام پر کڑی نظر گذر رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ کوڑا کرکٹ مختص کی گئی جگہوں پر ہی جمع کیا جا رہا ہے ۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے تمام ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ یاترا ٹریک ، یاترا کیمپوں اور راستے کے دیگر مقامات پر روزانہ کی بنیادوں پر صفائی ستھرائی کے کام پر نظر گذر رکھیں ۔ میٹنگ کے دوران یاترا کے راستوں پر ٹینٹ اور دوکانیں لگانے کیلئے معیاد مقرر کرنے کی صورتحال کا بھی جائیزہ لیا گیا ۔ اور اننت ناگ اور گاندر بل ضلعوں کے ترقیاتی کمشنروں سے کہا گیا کہ وہ تمام متعلقین کے ساتھ ساتھ تبادلہ خیال کر کے ٹینٹوں ، دوکانوں ، گھوڑوں اور پالکیوں کیلئے ریٹ مقرر کریں ۔ میٹنگ میں شرائین بورڈ کے ایڈیشنل سی ای او جتیندر کمار سنگھ ، اننت ناگ کے ضلع ترقیاتی کمشنر ، گاندر بل کے ضلع ترقیاتی کمشنر ، سی ای او ، پی ڈی اے اور ایس ڈی اے کے علاوہ کئی دیگر افسروں نے بھی شرکت کی ۔