یو این آئی
غزہ// اسرائیل کے غزہ پر جاری حملوں کے نتیجے میںکل مزید 54 فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔ رات گئے صہیونی فوج نے نصیرت کیمپ پر بمباری کی اور پناہ گزینوں کے اسکول کو بھی نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج 10 روز میں پناہ گزینوں کے 8 اسکولوں کو نشانہ بناچکی ہے جبکہ صہیونی فوجی نے غزہ میں دستیاب پانی کی مقدار میں 94 فیصد کمی کر دی۔ادھرحماس نے کل صبح انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولنے کی شدید مذمت کی ہے ۔گروپ نے کہا کہ وزیر کا یہ اقدام ایک “خطرناک اضافہ[؟] ہے اور تنظیم نے اسلامی تعاون کی تنظیم اور عرب لیگ سے مقدس مقام کی “ان نظامی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔فلسطینی اسلامک جہاد نے بین گویر کے اقدام کو آگ سے کھیلنے کے مترادف قرار دیدتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ مقدس مقام کی خلاف ورزیوں کو روکیں۔فلسطین اسلامک جہاد نے کہا کہ اسرائیلی وزیر نے مسجداقصیٰ کے تقدس کو پامال کیا ہے اسرائیلی وزیر کا اقدام یہودیوں کے کنٹرول کو بڑھانے کی کوشش ہے ، اسرائیلی جرائم پراسلامی اورعرب ممالک کی خاموشی قابل مذمت ہے ۔پاپولر فرنٹ فاردی لبریشن آف فلسطین نے بھی اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ادھر اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں سفارتخانوں کے قریب عمارت پر ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب عمارت ہونے والے ڈرون حملے کے بعد اٹھنے والے شعلوں کو دور سے دیکھا گیا۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمارت پر ہونے والے ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوئے ، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ حزب اللہ کے سینئر کمانڈر پر ہونے والے حملے کا بدلہ ہے ، اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت ہوئی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ سکیورٹی حکام نے اس بات کی بھی تفتیش شروع کر دی ہے کہ ڈرون حملے سے قبل خطرے کی نشاندہی کرنے والے سائرن کیوں نہیں بجے ۔