سرینگر//ریاستی قانون ساز اسمبلی کے سپیکر کویندر گپتا کی صدارت میں ہائوس کمیٹی کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ممبران اسمبلی اور ممبران قانون ساز کونسل کو فراہم کی جانے والی رہائشی سہولیات سے جڑے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں ارکان قانون سازیہ حکیم محمد یاسین ، محمد خلیل بندھ، محمد اشرف میر، ست پال شرما، عبدالمجید لارمی ،محمد امین بٹ ، راجیو جسروٹیہ ، دلیپ سنگھ پریہار،محمد عباس وانی اور اشفاق احمد شیخ کے علاوہ سیکریٹری اسمبلی ایم آر سنگھ بھی موجود تھے۔کمیٹی نے ارکان قانون سازیہ کے ادارے کا پروٹوکال کے لحاظ سے احترام کرنے پر بھی زور دیا۔ریاست ایم ایل اے اور ایم ایل سی ہوسٹلوں کے ڈھانچے کی بہتری کی ضرورت کا سنجید ہ نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ ارکان قانون سازیہ کے لئے ایک کمرے پر مشتمل رہائش ناکافی ہے۔اس سلسلے میں ارکان قانون سازیہ کو کم سے کم دو کمروں پر مشتمل رہائش فراہم کر نے کی سفارش کی گئی۔کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ سرکاری اخراجات کو کم کرنے اور ارکان قانون سازیہ کے رہائشی معاملات میں معقولیت لانے کے لئے انہیں سرینگر اور جموں میں پلاٹ فراہم کئے جائیں اور اس سلسلے میں کوارٹروں کی تعمیر کے لئے انہیں قرضے فراہم کئے جائیں۔سرینگرا ور جموں میں ایم ایل اے ہوسٹل کے کرایوں کے بقایاجات کی وصولیابی کے لئے کمیٹی نے کہا کہ اس تعلق سے اسمبلی اجلاس کے اختتام پر قانون سازوں کو بِل بھیجنے کے بجائے متواتر بنیادوں پر بِل بھیجے جانے چاہئیں۔سابق ممبران اسمبلی اور ممبران کونسل کے بقایاجات کے تعلق سے کونسل نے انہیں بِل بھیجے جانے پر زور دیا تاکہ سابق ممبران جلد از جلد اپنے بقایاجات ادا کرسکیں۔میٹنگ کے دوران قانون سازوں نے کہا کہ ریاست سے باہر کئی شہروں بشمول امرتسر ، چندی گڈھ ، دلی اور ممبئی میں قائم جے اینڈ کے ہاوسز کی حالت خستہ ہوچکی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان شہروں میں ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے مطالبے پر بھی کوئی غور کیا جارہا ہے ۔کمیٹی نے متعلق محکمہ کو ہدایت دی کہ ارکان قانون سازیہ کے ان شہروں کے دورے کے دوران انہیں معقول ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔