سورت//گجرات میں انتخابی ماحول کے درمیان اشیا اور خدمات ٹیکس(جی ایس ٹی)کے مسئلے پر مبینہ طورپر ناراض تاجروں کو منانے کی حکمت کے تحت مرکزی وزیر خزانہ اور ریاست میں برسراقتدار بی جے پی کے انتخابی انچارج ارون جیٹلی نے آج کپڑا اور ہیرا صنعت کا مرکز کہے جانے والے سورت شہر میں صنعت اور کاروبار شعبہ کے نمائندوں کے ساتھ دوپہر کے کھانے میں شرکت کی اور ان کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کرکے ان کی باتیں سنیں۔مسٹر جیٹلی نے یہاں اڈاجن علاقے میں بی جے پی کے من کی بات چائے کے ساتھ پروگرام میں چائے کا لطف لیتے ہوئے ریڈیو پر نشر ہونے والے وزیراعظم نرندر مودی کے پروگرام من کی بات سننے کے بعد شہر کے پارلے پوائنٹ علاقے میں منعقد اس ضیافت میں حصہ لیا۔اس میں کپڑا اور ہیرا صنعت کے علاوہ دیگر تاجروں سے منسلک لوگوں نے شرکت کی۔ایک تاجر نے بتایا کہ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ جی ایس ٹی کی مشوروں کے مطابق سہل کاری کی جارہی ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اس میں مزیدسہل کار ی کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں جی ایس ٹی کے ذریعہ اس کی بہتری کے لئے مزید تبدیلیاں رونما ہوں گے ۔وزیرخزانہ نے جی ایس ٹی میں کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں کچھ باریک معلومات بھی لوگوں کو دیں۔چند تاجروں نے جی ایس ٹی میں حالیہ تبدیلی اور اس کے اصول و ضوابط کی سہل کاری کے لئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا جبکہ کچھ نے اس میں مزید بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپنے مطالبات بھی ان کے سامنے پیش کئے ۔یہ ضیافت اور گفتگو قریب ایک گھنٹے تک چلی۔قابل ذکر ہے کہ سورت کے تاجروں نے خصوصی طورپر کپڑا تاجروں نے جی ایس ٹی کی سخت مخالفت کی تھی۔وہ طویل عرصے تک اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرے پر بھی رہے تھے ۔جی ایس ٹی میں بہتری کے بعد ان کا غصہ کچھ کم ہوا ہے لیکن اب بھی متعدد تاجر اس کے کئی التزامات سے مطمئن نہیں ہیں۔جی ایس ٹی و ایک اہم انتخابی موضوع بنا رہی اہم اپوزیشن دکانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے خاص طورپر اس معاملے کے سلسلے میں یہاں کپڑا اور ہیرا صنعت کے نمائندوں سے اسی ماہ ملاقات کی تھی۔