عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// 24گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں لداخ اور جموں و کشمیر میں 11 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جس کے بعد دونوں خطوں کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول پایا جا رہا ہے۔ زلزلے کے جھٹکوں سے دونوں خطوں میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق، لداخ کے علاقے کرگل اور جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر سکیل پر 5.5 کی شدت کا پہلا زلزلہ مقامی وقت کے مطابق پیر 18دسمبر کی سہ پہر 3 بج کر 48 منٹ پر زنسکار کرگل میں محسوس کیا گیا، جس کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ اسی علاقے میں 4 بج کر 01 منٹ پر ایک اور زلزلہ آیا جس کی شدت ریکٹر سکیل پر 3.8 تھی، زلزلے کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ جموں و کشمیر کے کشتواڑ علاقے میں منگل کے روز ہی تیسرا زلزلہ آیا۔
جسکی شدت ریکٹر سکیل پر 4.8 تھی اور یہ شام 4 بج کر 1 منٹ پر محسوس کیا گیا، جس کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ پیر کی شام ہی کشتواڑ میں 4 بج کر 16 منٹ پر چوتھا زلزلہ محسوس کیا گیا۔ جس کی ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 3.6 تھی۔اس دوران 4 بج کر 44 منٹ پر 3.4 شدت کا پانچواں زلزلہ زنسکار کرگل میں محسوس کیا گیا، جس کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ کشتواڑ کے قریب رات 9 بج کر 13 منٹ اور رات 9 بج کر 36 منٹ پر دو اضافی زلزلوں کے ساتھ تعداد 7 تک پہنچ گئی۔ جن کی شدت بالترتیب 3.1 اور 3.4 تھی۔ زلزلوں کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ اس دوران دوران شب مزید 4 زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔اس طرح 24 گھنٹوں میں مجموعی تعداد گیارہ ہو گئی۔ منگل کی صبح آٹھواں زلزلہ ، جس کی شدت 3.0 تھی، صبح 3 بج کر 57 منٹ پرمحسوس کیا گیا، اس کا مرکز کرگل میں واقع تھا، جس کی زیرِ زمین 5 کلومیٹر کی گہرائی تھی۔ تھوڑی دیر بعد، صبح 10 بج کر 31 منٹ پر زلزلہ 9 واںزلزلہ محسوس کیا گیا، جس کی شدت 3.4 تھی،زلزلے کا مرکز لداخ کا کرگل علاقہ تھا، جس کی زیرِ زمین گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ 2.9 شدت کا10واں زلزلہ منگل کی صبح 11 بج کر 18 منٹ کشتواڑ میں محسوس کیا گیا، زلزلے کا مرکز،مشرق میں واقع تھا، زیرِ زمین گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں گیارواں زلزلہ منگل کو 11 بج کر 28 منٹ پر محسوس کیا گیا، جس کی شدت 2.8 ریکارڈ کی گئی۔محکمہ ارضیات سائنس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلوں کے حوالے سے یہ واضح ہے کہ پیشگی جھٹکے، زلزلے فور شاکس نہیں ہوسکتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں فور شاکس کی زیادہ تاریخ نہیں ہے۔انکا کہنا ہے کہ عام طور پر، جو ہم یہاں دیکھتے ہیں وہ آفٹر شاکس ہیں۔ اس لیے تاریخ کو دیکھتے ہوئے اس سے بڑے زلزلے کی توقع نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ یہاں اکثر زلزلے آئے ہوں، ماضی میں زلزلے کے کچھ واقعات کے بعدہزاروں نہیں تو سینکڑوں، آفٹر شاکس آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام زلزلے ایک ہی علاقے کے قریب ریکارڈ کیے گئے تھے۔ لہٰذا، یہ ممکنہ طور پر پہلے آنے والے زلزلے کے آفٹر شاکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں ان زلزلوں کی شدت اور تعداد میں کمی آئے گی۔