سمیت بھارگو
راجوری//دھیرہ کی گلی بفلیاز حملے کے بعد موجودہ سیکورٹی صورتحال کے درمیان، ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے پونچھ سیکٹر کے علاقے کا دورہ کیا اور فیلڈ کمانڈروں، کمانڈنگ افسران اور اعلی سطحی فوج کے جائزہ اجلاس کی صدارت بھی کی۔انہوں نے تمام چیلنجز کے خلاف انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں آپریشنز کرنے اور ثابت قدم رہنے کو کہا۔یہ دورہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب راجوری، پونچھ اضلاع میں فوج کی گاڑیوں پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی کی تشویشناک صورتحال دیکھی جا رہی ہے جس میں چار فوجی جوانوں کی جان چلی گئی جبکہ تین دیگر زخمی ہیںجوفوجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔حملے کی جگہ کے قریب ٹوپا پیر گائوں کے تین شہری بھی پراسرار حالات میں ہلاک ہوئے اور وہ ان شہریوں میں شامل تھے جنہیں فوج نے مہلک حملے کے بعد پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔پیر کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج پانڈے نے پونچھ سیکٹر کے دھیرہ کی گلی (DKG) علاقے کا دورہ کیا جہاں یہ حملہ ہوا تھا۔انہوں نے دھیرہ کی گلی آرمی بیس کا دورہ کیا اور جنگلات میں قریبی حملے کی جگہ اور آپریشن کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔آرمی چیف کو مقامی فیلڈ کمانڈرز اور افسران نے آپریشنل پہلوں کے بارے میں بریفنگ دی۔انہیں بتایا گیا کہ علاقے میں فورسز کی جانب سے مشترکہ آپریشن کیا جا رہا ہے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے تلاش جاری ہے۔
فوجی سربراہ نے دورے کے دوران زمینی کمانڈروں سے بات چیت کی اور انہیں انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں آپریشنز کرنے اور تمام چیلنجوں کے خلاف پرعزم اور ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔جنرل منوج پانڈے کے ساتھ آرمی کمانڈر، جی او سی-سی ناردرن کمانڈ، لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی، جی او سی وائٹ نائٹ کور سندیپ جین بھی تھے۔فوجی جنرل نے راجوری میں ایس آف سپیڈس ڈویژن کے ہیڈکوارٹر میں ایک اعلی فوجی سطح کی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت بھی کی جس میں مقامی فوج کے کمانڈر، تمام شعبوں کی تشکیلات، یونٹس کے کمانڈنگ آفیسرز موجود تھے۔ جنرل منوج پانڈے نے دورے کے دوران راجوری، پونچھ اضلاع میں تعینات بٹالین کمانڈنگ افسران سے ملاقات کی۔آرمی چیف کو شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی اور زمین پر موجود دیگر سینئر افسران نے صورتحال اور سیکورٹی کے خلا کو دور کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔انہیں وہاں پر فوج کے سینئر افسر نے انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں اور سیکیورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔