عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستان نے سرحد پار دہشت گردی کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان کی پالیسی کو “غیر متعلقہ” بنا دیا ہے۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ نئی دہلی مغربی پڑوسی کے ساتھ شرائط پر معاملات طے نہیں کرے گا، جہاں “دہشت گردی کے عمل کو جائز سمجھا جاتا ہے”۔خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ ڈیل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اور اس نے اشارہ دیا کہ اسے دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ایک سازگار ماحول بنانا ہوگا۔پاکستان کے ساتھ نمٹنے میں مودی حکومت کے نقطہ نظر کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بھارت “ابھی وہ کھیل نہیں کھیل رہا ہے” اور سرحد پار دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا۔”
پاکستان جو کچھ اب نہیں بلکہ کئی دہائیوں سے کرنے کی کوشش کر رہا تھا، وہ دراصل سرحد پار دہشت گردی کا استعمال بھارت کو میز پر لانے کے لیے تھا، یہ اس کی بنیادی پالیسی تھی، ہم نے اب وہ کھیل نہ کھیل کر اسے غیر متعلقہ بنا دیا ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہم پڑوسی کے ساتھ معاملات طے نہیں کریں گے،بہر حال، ایک پڑوسی ایک پڑوسی ہے، لیکن ہم ان شرائط کی بنیاد پر معاملات نہیں کریں گے جو انہوں نے مقرر کی ہیں جہاں دہشت گردی کے عمل کو جائز اور موثر سمجھا جاتا ہے تاکہ آپ کو اس کی طرف لے جایا جا سکے۔ جے شنکر اپنی نئی کتاب ‘بھارت معاملات کیوں’ کے سلسلے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔جے شنکر نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل بڑی حد تک اس کے اپنے اعمال اور انتخاب سے طے ہوگا اور یہ پڑوسی ملک کے لیے ہے کہ وہ اپنی معاشی مشکلات سے نکلنے کا راستہ تلاش کرے۔انہوں نے اس خطے کے ملک کو درپیش معاشی بحران کے دوران سری لنکا کو ہندوستان کی مدد کا حوالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ بہت مختلف رشتہ ہے۔میرے خیال میں پاکستان کا مستقبل بڑی حد تک پاکستان کے اقدامات اور پاکستان کے انتخاب سے طے ہوتا ہے۔ کوئی بھی مشکل حالات میں اچانک اور بلا وجہ نہیں پہنچتا۔ ان کے لیے راستہ نکالنا ہے۔ آج ہمارا رشتہ ایسا نہیں ہے جہاں ہم اس عمل سے براہ راست متعلقہ ہو سکیں،”۔