پاکستان جمہوریت پر لیکچر نہ دے، دہشت گردی کی اپنی فیکٹریاں بند کرے: ہری ونش

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// بھارت نے اتوار کے روز بین پارلیمانی یونین (آئی پی یو) میں پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا انتہائی خراب ریکارڈ رکھنے والے ملک کے جمہویرت پر لیکچر مضحکہ خیز ہیں۔ اُنہوں نے پاکستان کو جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کرنے کیلئے سرحد پار سے شروع ہونے والی دہشت گردی کی فیکٹریوں کو روکنے کا مشورہ دیا۔
جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں آئی پی یو کی 148 ویں اسمبلی کے دوران پاکستان کے خلاف اپنے جواب کے حق کا استعمال کرتے ہوئے، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نارائن سنگھ نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور بہت سے لوگ اسے ایک نمونہ سمجھتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا، “ایک ایسے ملک کے لیکچرز جس میں جمہوریت کا انتہائی خراب ریکارڈ ہے۔ بہتر ہوتا اگر پاکستان ایسے بیہودہ الزامات اور جھوٹے بیانیے سے IPU جیسے پلیٹ فارم کی اہمیت کو کم نہ کرتا”۔
جموں و کشمیر پر پاکستان کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے راجیہ سبھا کے نائب صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ رہے ہیں اور رہیں گے۔
اُنہوں نے کہا، “کسی کی طرف سے کوئی بھی بیان بازی اور پروپیگنڈہ اس حقیقت کو ختم نہیں کر سکتا۔ اس کے بجائے، پاکستان کو اچھی طرح سے مشورہ دیا جائے گا کہ وہ اپنی دہشت گرد فیکٹریوں کو روکے جو جموں اور کشمیر میں سرحد پار سے بے شمار دہشت گردانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور انسانی حقوق کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہوئے مضحکہ خیز طور پر دعویٰ کرتے ہیں”۔
ہری ونش نے آئی پی یو کے ارکان کی توجہ مبذول کرائی کہ پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے، مدد کرنے اور فعال طور پر حمایت کرنے کی ایک قائم تاریخ ہے۔
اُنہوں نے کہا، “مجھے یاد کرنے دیں کہ عالمی دہشت گردی کا چہرہ اسامہ بن لادن پاکستان میں پایا گیا تھا۔ اس ملک کے پاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے ممنوع دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد میں سے ایک کی میزبانی کا ناقابل فراموش ریکارڈ ہے“۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد اپنے لوگوں کی بھلائی کے لیے صحیح سبق لے گا۔
ہری ونش آئی پی یو میں ہندوستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔