انڈیا اتحاد کو اقتدار ملا تو جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ایک ہفتے میں بحال کر دیا جائے گا: وقار رسو وانی

File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر وقار رسول وانی نے جمعرات کو کہا کہ اگر مرکز میں انڈیا بلاک برسراقتدار آتا ہے، تو چارج سنبھالنے کے بعد ایک ہفتہ کے اندر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا۔
سرینگر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وانی نے کہا کہ کانگریس کو یقین ہے کہ وہ جموں، کشمیر اور لداخ میں تمام چھ سیٹیں جیت لے گی۔ “مرکزی سطح پر، ہم حکمرانی میں تبدیلی کی توقع کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے تمام مسائل جیسے روزگار، مہنگائی، ملازمتوں، زمینوں اور ثقافت کے تحفظ کو جلد از جلد حل کر لیا جائے گا”۔
وانی نے مزید کہا کہ اگر انڈیا بلاک اقتدار میں آتا ہے تو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ ایک ہفتے میں بحال کر دیا جائے گا۔ “ہم اس سلسلے میں اپنے لیڈر راہول گاندھی سے کئی بار بات کر چکے ہیں۔ ہم مرکزی حکومت میں تبدیلی کی توقع کر رہے ہیں اور چارج سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں یہ مسئلہ حل ہو جائے گا”۔
انہوں نے کہا کہ بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں ایک بہت بڑا ووٹ بینک رکھنے والے امیدوار ضمیر احمد نے کانگریس سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اس حلقے میں انڈیا بلاک کے امیدوار عمر عبداللہ کی حمایت کرنے جا رہے ہیں۔
وانی نے کہا، “ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں کہ روزگار، پھلوں کے کاشتکاروں اور کسانوں کے مسائل، سمارٹ میٹر اور دیگر مسائل جیسے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔ اگر کانگریس کو ووٹ دیا گیا تو اسمارٹ میٹرز کو پھینک دیا جائے گا”۔
کانگریس اور نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر اور لداخ میں مشترکہ طور پر لوک سبھا انتخابات لڑ رہی ہیں۔ کانگریس نے جموں اور لداخ سے تین امیدوار کھڑے کیے ہیں، این سی نے کشمیر صوبہ سے تین امیدوار کھڑے کیے ہیں۔