عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں میں ایک پولیس کانسٹیبل کو ہسپتال کی عمارت میں ہیروئن بیچنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق، کانسٹیبل محمد مختیار، جو کہ سرینگر کے زوان علاقے میں آرمی پولیس کی 12ویں بٹالین میں تعینات تھا، کے قبضے سے ہیروئن نما مواد اور 9,000 روپے نقد برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے میڈیکل کالج اور ہسپتال جموں کے احاطے میں منشیات کی فروخت میں ملوث پولیس اہلکار کے بارے میں خفیہ اطلاع ملنے پر بدھ کو تلاشی کی کارروائی شروع کی تھی۔ حکام کے مطابق، پولیس نے مختیار کو ہسپتال کے مردہ خانہ کے قریب اپنی موٹر سائیکل پر روکا اور اس کے قبضے سے ہیروئن نما مواد اور نقد رقم برآمد کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف بخشی نگر پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اسے ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مختیار کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ جموں میں منشیات کے ایک گروہ کا حصہ ہے جو نوجوانوں کو غیر قانونی منافع کے لیے منشیات فروخت کرتا ہے۔ اس گروہ کو علاقے میں منشیات کے زیادہ استعمال اور اوور ڈوز کی اموات میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
ایس پی نارتھ، برجیش شرما، اس تحقیقات کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں تاکہ منشیات کے اس نیٹ ورک کے روابط کو بے نقاب کیا جا سکے اور پورے گروہ کو بے اثر کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی غیر قانونی دولت سے جڑی جائیدادوں کی تحقیقات بھی جاری ہیں تاکہ ان غیر قانونی اثاثوں کو ضبط کیا جا سکے۔
اس سے قبل 7 نومبر کو بھی ایک مماثل واقعے میں پولیس کانسٹیبل پرویز خان کو اپنی دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، اور ان کے قبضے سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقد رقم برآمد ہوئی تھی۔