عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے حکومت کو وقف (ترمیمی) بل 2024 کو موجودہ شکل میں پیش کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا۔
اویسی نے کہا کہ اس بل کو پوری مسلم کمیونٹی نے مسترد کر دیا ہے۔میں اس حکومت کو خبردار اور انتباہ کر رہا ہوں – اگر آپ موجودہ شکل میں وقف قانون لاتے اور بناتے ہیں، جو آرٹیکل 25، 26 اور 14 کی خلاف ورزی ہو گا، تو یہ اس ملک میں سماجی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ اسے پوری امت مسلمہ نے مسترد کر دیا ہے۔
اویسی نے لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کوئی وقف جائیداد نہیں چھوڑی جائے گی۔انھوں نے کہا’’آپ ہندوستان کو ’وکِسِٹ بھارت‘ بنانا چاہتے ہیں، ہم ’وکِسِٹ بھارت‘ چاہتے ہیں۔ آپ اس ملک کو 80 اور 90 کی دہائی کے اوائل میں لے جانا چاہتے ہیں، یہ آپ کی ذمہ داری ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا، ایک قابل فخر ہندوستانی مسلمان کے طور پر، میں اپنی مسجد کا ایک انچ نہیں کھوؤں گا… میں اپنی درگاہ کا ایک انچ بھی نہیں کھوؤں گا۔ میں اس کی اجازت نہیں دوں گا۔ یہ وہ ایوان ہے جہاں مجھے کھڑا ہونا ہے اور ایمانداری سے بولنا ہے کہ ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ یہ میرا مال ہے کسی نے نہیں دیا۔ تم اسے مجھ سے چھین نہیں سکتے۔ وقف میرے لیے عبادت کی ایک قسم ہے۔