جموں// جموں کے نگروٹہ سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ نازیہ بی بی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے بھارتی خواتین کی کھو کھو ورلڈ کپ ٹیم میں جگہ حاصل کر لی ہے۔ یہ اہم ٹورنامنٹ 13 جنوری 2025 کو نئی دہلی کے اندرا گاندھی انڈور سٹیڈیم میں شروع ہوگا، جس میں دنیا بھر کے 20 سے زائد ممالک کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
نازیہ بی بی، جو زلیخہ بی بی اور صابر علی کی بیٹی ہیں، ایک قبائلی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کا کھوکھو کے کھیل میں آغاز سکول کے زمانے سے ہوا، لیکن یہ صرف پچھلے سات سالوں میں تھا جب انہوں نے اس کھیل کو پروفیشنل سطح پر کھیلنا شروع کیا۔ اس وقت وہ پدمہ شری سچدیو گورنمنٹ کالج فار وومن، گاندھی نگر، جموں میں بی اے کے پانچویں سمسٹر کی طالبہ ہیں۔
ان کی کھیل میں دلچسپی کا آغاز ان کے کزنز سے ہوا جو بھارتی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کے کھیل میں کامیابی دیکھ کر نازیہ کو بھی کھیل کے میدان میں قدم رکھنے کی ترغیب ملی۔
نازیہ نے کہا، “بچپن سے ہی میں اپنے کزنز کو کھیلتے ہوئے دیکھتی آئی ہوں، اور یہی چیز میری کھیل کی طرف دلچسپی بڑھانے کا سبب بنی”۔
سالوں کی محنت اور عزم کے بعد نازیہ بی بی کو بھارتی کھوکھو ٹیم میں منتخب کر لیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ جموں و کشمیر کی واحد کھلاڑی بن گئیں جو اس عالمی سطح کے ایونٹ میں بھارت کی نمائندگی کریں گی۔ ان کی منتخبگی سے قبل جموں و کشمیر سے چار کھلاڑیوں کو قومی کیمپ میں مدعو کیا گیا تھا، جن میں دو مرد اور دو خواتین کھلاڑی شامل تھیں، تاہم نازیہ ہی واحد خاتون کھلاڑی ہیں جنہیں عالمی سطح پر بھارت کی نمائندگی کا موقع ملا۔
ان کے خاندان کو ان کی کامیابی پر فخر ہے۔
نازیہ نے کہا، “میرے پورے خاندان کو مجھ پر فخر ہے اور وہ ہماری ٹیم کی کامیابی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں”۔
جموں و کشمیر سٹیٹ کھو کھو ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر بلجندر کور اور جنرل سیکریٹری امریندر پال سنگھ نے نازیہ بی بی کو ان کی محنت اور لگن پر مبارکباد دی اور اسے خطے کے دیگر افراد کے لیے ایک تحریک قرار دیا۔