جموں و کشمیر میں لیتھیم کی دریافت سے الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت کم ہو گی: نتن گڈکری

Nitin Gadkari. Minister of Road Transport and Highways, India

نئی دہلی// مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری نے منی کنٹرول پالیسی کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں لیتھیم کی دریافت سے بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے فروری میں کہا تھا کہ اسے جموں اور کشمیر کے ریاسی ضلع میں لیتھیم کے ذخائر ملے ہیں، پہلی بار یہ دھات ملی ہے جو کہ بیٹری کا ایک اہم جزو ہے۔ تقریباً 5.9 ملین ٹن لیتھیم کے تخمینے والے وسائل کو گیم چینجر سمجھا جاتا ہے کیونکہ بھارت آلودگی اور تیل درآمدات کے بل کو کم کرنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال پر زور دیتا ہے۔
گڈکری نے کہا کہ ملک جلد از جلد دھات نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ، “فی الحال ملک ہر سال 1200 ٹن لتھیم درآمد کر رہا ہے”۔
گڈکری نے کہا، “ہم الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت کو کم کر سکتے ہیں اگر ہمارے لیتھیم دستیاب ہوں گے اور ہم دنیا میں نمبر ایک مینوفیکچرنگ ہب ہوں گے”۔
گڈکری نے کہا کہ بھارت برآمدات کے امکانات کو بھی دیکھ سکتا ہے۔
مہنگی بیٹریاں الیکٹرک گاڑیوں کی زیادہ قیمت کی ایک اہم وجہ ہیں۔ حکومت کے ساتھ ساتھ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والے بھی بیٹریوں کی لاگت کو کم کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
لیتھیم ایک اہم عنصر ہے جو لیتھیم آئن بیٹریاں بنانے کے لیے درکار ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں اور سیل فونز اور لیپ ٹاپ جیسے آلات کے لیے ایک اہم ان پٹ ہے۔ اب تک، بھارت کی تمام لیتھیم آئن بیٹری کی ضروریات درآمدات کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں۔