عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں پولیس نے تیسرے ایڈیشنل سیشن جج جموں (این آئی اے) کی عدالت میں ملی ٹینسی سے متعلق ایک مقدمے میں دو افراد عبدالوارث اور مسرت حسین کے خلاف چارج شیٹ پیش کی ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف یو اے پی ایکٹ کی دفعہ 13، 17، 20، اور آر پی سی کی دفعہ 120-بی کے تحت ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 255/2010 جموں کے ایک پولیس تھانہ میں درج ہے۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ 25 اکتوبر 2010 کو پولیس نے عبدالوارث اور مسرت حسین کو وشنوی دھام کے قریب سے معمول کے ناکہ چیکنگ کے دوران گرفتار کیا۔ پوچھ گچھ پر، انہوں نے اپنی شناخت ظاہر کی اور ان کے پاس کافی مقدار میں نقدی، ملک مخالف مواد، اور کالعدم عسکری تنظیموں کے پرنٹ شدہ لیٹر پیڈ پائے گئے۔
ترجمان نے کہا کہ مزید تفتیش سے چونکا دینے والی تفصیلات سامنے آئیں، کیونکہ دونوں ملزمان نے پونچھ سے ایل او سی عبور کرنے اور تقریباً ایک دہائی قبل پاکستان میں تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیاں انجام دینے کے ارادے سے حزب المجاہدین اور لشکرِ طیبہ کے کمانڈروں سے وابستہ ہونے کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ برآمد شدہ رقم کا مقصد عسکریسرگرمیوں کی مالی اعانت اور ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں مقامی نوجوانوں کو بھرتی کرنا تھا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جموں پولیس کی طرف سے کی گئی جامع تحقیقات نے ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کیے ہیں، جن میں یو اے پی اے کی دفعہ 13، 17، 20 اور آر پی سی کی دفعہ 120-بی کے تحت جرائم قائم شامل ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ ملزمان فی الحال ضمانت پر رہا ہیں۔ اس سلسلے میں چارج شیٹ کو تیسرے ایڈیشنل سیشن جج جموں (این آئی اے) کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے تاکہ منصفانہ قانونی کارروائی کی جاسکے۔